Bharat Express

Nitish Kumar

ذات پات کی بنیاد پر گنتی کے بارے میں کہا گیا کہ آپ کی پارٹی (بی جے پی) نے بہار میں اسے روکنے کی بہت کوشش کی، لیکن آپ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اب آپ بہار کے لوگوں سے معافی مانگیں اور بہار کی طرح لال قلعہ سے ملک بھر میں ذات پات کا اعلان کریں۔

کمار نے موجودہ بی جے پی قیادت پر "دوسری ترجیحات" رکھنے کا الزام لگایا اور بہار کو خصوصی درجہ دینے سے انکار اور ریاستی حکومت کے ذریعہ شروع کی گئی اسکیموں کا کریڈٹ لینے کی مبینہ کوششوں کی شکایت کی۔

اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کا دوسرا دور بنگلورو میں منعقد ہوا۔ جس میں اپوزیشن لیڈران کی رضامندی سے اس اتحاد کا نام I.N.D.I.A. رکھا گیا۔

اس فیصلے سے  انڈیا اتحاد پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ کیونکہ کانگریس جتنی مضبوط ہوگی اتحاد اتنا ہی مضبوط ہوگا۔ آل انڈیا الائنس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ راہل گاندھی کی رکنیت بحال ہونے سے کانگریس کے ساتھ اتحاد کو بھی تقویت ملے گی۔ اپوزیشن کا اتحاد مضبوط ہوگا اور جارحیت بھی بڑھے گی۔ راہل بی جے پی کے خلاف سب سے مضبوط آواز ہیں۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کی رابطہ کمیٹی میں کانگریس، ٹی ایم سی، ڈی ایم کے، عام آدمی پارٹی، جے ڈی یو، آر جے ڈی، شیوسینا (یو بی ٹی)، این سی پی، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، سماج وادی پارٹی اور سی پی آئی (ایم) سے ایک ایک رکن ہوگا۔  اس کے ساتھ یہ طے کیا گیا ہے کہ اتحاد میں شامل دیگر چھوٹی جماعتوں کو کمیٹی میں جگہ نہیں ملے گی۔

اسی دوران بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ان سے ملنے رابڑی ہاؤس پہنچے۔ جہاں انہوں نے لالو اور تیجسوی یادو سے ملاقات کی۔ ساتھ ہی ان کی ملاقات کے بارے میں یہ بھی خبر ہے کہ دونوں کے درمیان کابینہ کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار بنگلورو میں اپوزیشن پارٹیوں کی پریس کانفرنس میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ اس سے متعلق قیاس آرائیاں کی جانے لگی تھیں، لیکن اب بہار کے وزیراعلیٰ نے خود وضاحت کی ہے۔ 

میٹنگ میں قریب چھ سے سات گھنٹے تک 2024 کے عام انتخابات اور نئے اتحاد سے متعلق متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ ختم ہونے کے بعد اپوزیشن کی طرف سے مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی جس میں میٹنگ کے اندر ہونے والے اہم فیصلوں کی جانکاری دی گئی ۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ٹویٹ کیا کہ اچھی شروعات کا مطلب ہے کہ آدھا کام ہو گیا ہے۔ ہم خیال اپوزیشن جماعتیں سماجی انصاف، جامع ترقی اور قومی بہبود کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گی۔

اپوزیشن اتحاد کی پہلی میٹنگ کا مثبت اثر دیکھنے کو ملا ہے۔ پہلی میٹنگ میں 15 پارٹیوں کے سربراہان نے شرکت کی تھی اور اس کا مثبت نتیجہ یہ نکلا کہ آئندہ ہونے والی میٹنگ میں قریب دو درجن پارٹیوں کے سربراہان شرکت کرنے والے ہیں ۔