Bharat Express

Ganga

سیلابی پانی کم ہونے کی وجہ سے صاحب گنج کے کئی علاقوں میں ڈائریہ کی وبا پھیل رہی ہے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں ضروری طبی اقدامات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

انتظامیہ نے سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف کیمپ شروع کر دیے ہیں۔ ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں فلڈ کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ کنٹرول روم کی جانب سے پانچ نمبر جاری کیے گئے ہیں جن پر کسی بھی وقت ایمرجنسی کی صورت میں رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ ہر متاثرہ پنچایت میں قائم کیمپوں میں کھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔

راہی معصوم رضا کا طرز تحریر ہمیشہ مختلف تھا۔ ان کی لکھی ہوئی یہ شاعری ’’اس سفر میں نیند ایسی کھو گئی، ہم نہ سوئے رات تھک کر سو گئی‘‘، اس بات کو بخوبی بیان کرتی ہے۔ راہی معصوم رضا کا انتقال 15 مارچ 1992 کو ممبئی میں ہوا تھا۔ راہی کو ان کے کام کے لیے حکومت ہند نے پدم شری اور پدم بھوشن سے نوازا تھا۔

محکمہ تعلیم نے تمام ضلع مجسٹریٹس کو یہ حق دیا ہے کہ سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر وہ اپنے اضلاع میں اسکول بند کرنے کے احکامات جاری کرسکتے ہیں۔ ندیوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے دیارہ کے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

استاد بسم اللہ خان کو ہندوستان کے چاروں اعلیٰ ترین سول اعزازات سے نوازا گیا ہے۔ انہیں پدم شری (1961)، پدم بھوشن (1968)، پدم وبھوشن (1980) اور 2001 میں بھارت رتن سے نوازا گیا۔