GCC’s Investment Boom in India: گزشتہ دہائی میں ہندوستان میں جی سی سی ممالک کی سرمایہ کاری میں کئی گنا اضافہ
مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک، دہلی، تمل ناڈو، ہریانہ اور تلنگانہ مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی میں ایف ڈی آئی حاصل کرنے والی سرفہرست ریاستوں میں شامل تھے۔
Single Window System grants Rs 4.81 lakh approvals: سنگل ونڈو سسٹم نے 4.81 لاکھ روپے کی دی منظوری
محکمہ نے یہ بھی کہا کہ 14 شعبوں کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیموں نے اہم سنگ میل حاصل کیے ہیں، جن میں 1.46 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری، 12.5 لاکھ کروڑ روپے کی پیداوار/ فروخت، 4 لاکھ کروڑ روپے کی برآمدات اور 9.5 لاکھ افراد کے لیے روزگار شامل ہیں۔
Food processing sector attracts USD 368.37 mn:فوڈ پروسیسنگ سیکٹر ستمبر ایف وائی25 تک یو ایس ڈی 368.37 ملین ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کے لئے پُر عزم
پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم، اور پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کے ذریعے فروغ دیا جا رہا ہے۔
Hospitals garner 50% share in healthcare FDI :ہسپتالوں کو ہیلتھ کیئر ایف ڈی آئی میں 50% حصہ ملتا ہے
ملک کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے اپنے ہدف تک پہنچنے کے لیے معیاری صحت کی دیکھ بھال اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
FDI inflows jump 45 pc to USD 29.79 billion in April-September 2024:اپریل تا ستمبر 2024 میں ایف ڈی آئی کی آمد 45 فیصد بڑھ کر 29.79 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی
اپریل-جون سہ ماہی میں ہندوستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 47.8 فیصد بڑھ کر 16.17 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔
India emerges as key source country for FDI into Dubai: ہندوستان دبئی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک اہم ذریعہ ملک کے طور پر ابھرا ہے:رپورٹ
ہندوستان دبئی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری یعنی ایف ڈی آئی کے لیے ایک اہم ذریعہ ملک کے طور پر ابھرا ہے، جو متحدہ عرب امارات کے سات امیروں میں سے ایک ہے۔حالیہ دنوں جاری کئے گئے ایک رپورٹ سے اس حقیقت کا انکشاف ہوا ہے کہ دبئی میں بھارت کو ایک الگ پہنچان اور حیثیت حاصل ہوگئی ہے
Moody’s: مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں ہندوستان کی صلاحیت 2030 تک چین سے پیچھے رہے گی:موڈیز
موڈیز نے کہا کہ جب کہ مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں مانگ میں باقی دہائی کے لیے 3-12 فیصد سالانہ اضافہ ہو گا، لیکن ہندوستان کی صلاحیت اب بھی 2030 تک چین سے پیچھے رہے گی۔ اس نے کہا کہ معیشت کی مضبوط صلاحیت کے باوجود یہ خطرہ ہے کہ ہندوستان کے مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی رفتار محدود اقتصادی لبرلائزیشن یا سست پالیسی کے نفاذ کی وجہ سے سست پڑ سکتی ہے۔