Bharat Express

Dr. Shams Iqbal

گنگا سہائے مینا نے کہا کہ اپنی زندگی اورآنے والی جنریشن کو بہتر بنانے کے لیے قبائلی ادب سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، ان کے یہاں پوری کمیونٹی کی اہمیت ہے۔ انفرادی زندگی کا تصور نہیں ہے، وہ نیچر اوراپنے آبا واجداد کوسب سے اوپررکھتے ہیں۔

پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ یہ سمینار ادب کو نئے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ انھوں نے اس موقعے پر ایک قرار داد پیش کی جس میں ملک کے مختلف حصوں میں کونسل کی جانب سے ثقافتی تقریبات کا انعقاد اور تمام ریاستوں کے ادیبوں کی نمائندگی پر بھی زور دیا۔

مقرر مہمان رویندر کمار (ریٹائرڈ ڈائرکٹر، گورنمنٹ آف انڈیا) نے لیکچر دیا اور اس موضوع پر تصیل  سے روشنی  ڈالتے ہوئے موضوع کے تمام اہم اشارات اور نکات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف سرکاری ملازم ہی نہیں بلکہ ہر آدمی کو چاہیے  کہ وہ اپنی زندگی ایمانداری سے گزارے اور بدعنوانی سے اپنے آپ کو محفوظ رکھے۔

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیراہتمام جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول کے اشتراک سے ‘داستان جامعہ’ و دیگر ثقافتی اور ادبی پروگرام کا انعقاد اورسہ روزہ نمائش کتب کا اہتمام کیا گیا۔