جواپنی مادری زبان بھول گیا، گویا وہ مرچکا ہے، این سی پی یو ایل کے ڈائریکٹرڈاکٹرشمس اقبال کا بڑا بیان
قومی اردو کونسل کے زیراہتمام ’ہندوستان کے لسانی تنوع میں مادری زبان کی اہمیت‘ پرمذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مجاہد آزادی سبرامنیا بھارتی کو بھی یاد کیا گیا۔
Lecture on Tribal Languages and Tribal Lifestyle: این سی پی یو ایل کے دفتر میں ’قبائلی زبانیں اور قبائلی طرز زندگی‘ کے عنوان سے لیکچر، گنگا سہائے مینا نے کہا- رسم و رواج اور زبان کو جاننا ضروری ہے
گنگا سہائے مینا نے کہا کہ اپنی زندگی اورآنے والی جنریشن کو بہتر بنانے کے لیے قبائلی ادب سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، ان کے یہاں پوری کمیونٹی کی اہمیت ہے۔ انفرادی زندگی کا تصور نہیں ہے، وہ نیچر اوراپنے آبا واجداد کوسب سے اوپررکھتے ہیں۔
وکست بھارت @2047 کے وژن اور مشن میں اردو ادب کو بھی اہم کردار ادا کرنا چاہیے: ڈاکٹر شمس اقبال
پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ یہ سمینار ادب کو نئے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ انھوں نے اس موقعے پر ایک قرار داد پیش کی جس میں ملک کے مختلف حصوں میں کونسل کی جانب سے ثقافتی تقریبات کا انعقاد اور تمام ریاستوں کے ادیبوں کی نمائندگی پر بھی زور دیا۔
Vigilance Awareness Campaign: قومی اردو کونسل میں وجیلینس بیداری ہفتہ کے تحت پروگرام کا انعقاد، رویندر کمار نے کہا- بدعنوانی کا خاتمہ سماج کے ہر فرد کی ذمے داری
مقرر مہمان رویندر کمار (ریٹائرڈ ڈائرکٹر، گورنمنٹ آف انڈیا) نے لیکچر دیا اور اس موضوع پر تصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے موضوع کے تمام اہم اشارات اور نکات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف سرکاری ملازم ہی نہیں بلکہ ہر آدمی کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی ایمانداری سے گزارے اور بدعنوانی سے اپنے آپ کو محفوظ رکھے۔
National Council for Promotion of Urdu Language: آج کے دور میں علم و ہنر اور تربیت کی اشد ضرورت ہے: ڈاکٹر شمس اقبال
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیراہتمام جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول کے اشتراک سے ‘داستان جامعہ’ و دیگر ثقافتی اور ادبی پروگرام کا انعقاد اورسہ روزہ نمائش کتب کا اہتمام کیا گیا۔