Bharat Express

BRICS expansion

خیال کیا جاتا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر ترک صدر رجب طیب اردوغان کے موقف میں تبدیلی کی وجہ سے ہندوستان نے ترکیہ کے دعوے کی مخالفت نہیں کی۔ دوسری جانب بھارت کے سخت موقف کی وجہ سے پاکستان کی برکس میں شمولیت کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔

گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اردوغان نے کشمیر کے بارے میں کہا تھا کہ ’’اگر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعاون اور بات چیت سے کشمیر میں امن آئے گا تو اس سے جنوب میں امن آئے گا، ایشیا میں امن، استحکام اور خوشحالی کی راہیں کھلیں گی۔

آج یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت کی ساکھ دنیا میں صرف اس کی سفارتکاری کی وجہ سے بڑھی ہے۔ پی ایم مودی کی سفارت کاری کا لوہا روس کے ساتھ ساتھ امریکہ نے بھی قبول کیا ہے، جب کہ چین اس محاذ پر مسلسل پیچھے ہے۔ چین کی شبیہ نہ صرف مغربی ممالک بلکہ وسط ایشیائی ممالک میں بھی خراب ہوئی ہے