Bharat Express

Asim Munir

پاکستان کے حالیہ الیکشن میں رائے دہندگان نے فوج کے نظریات سے الگ ہٹ کرفیصلہ نہ دیا ہوتا تو نواز شریف کی پارٹی کو واضح اکثریت ملتی اوروہ وزیراعظم کا حلف لیتے۔  لیکن ان کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو رہا ہے کیونکہ ان کو اکثریت نہیں ملی ہے۔

ووٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے۔ دھاندلی، چھٹپٹ تشدد اور موبائل انٹرنیٹ کی بندش کے الزامات کے درمیان جمعرات کے روز ملک میں انتخابات ہوئے۔ پاکستان میں فوج کو بہت طاقتور سمجھا جاتا ہے، جس نے گزشتہ 75 سالوں میں سے نصف سے زائد عرصے تک حکومت کی ہے۔

پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی فوج قومی سلامتی اور ترقی میں تعاون دینے میں کوئی کسرنہیں چھوڑے گی۔

جلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیرملکی افراد کو ہم نے یکم نومبر تک کی ڈیڈ لائن دی ہے کہ وہ اس تاریخ تک رضاکارانہ طور پر اپنے اپنے ممالک میں واپس چلے جائیں اور اگر وہ یکم نومبر تک واپس نہیں جاتے تو ریاست کے جتنے بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں وہ اس بات کا نفاذ یقینی بناتے ہوئے ایسے افراد کو ڈی پورٹ کریں گے۔

سابق پاکستانی میجر عادل رضا نے ایک ویڈیو میں کہا کہ عاصم منیر جنرل نہ ہوتے تو ان کی کوئی اوقات نہ ہوتی۔ اس نے اپنی بیوی کو خوش کرنے کے چکر میں پوری قوم کو رگڑ رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری ٹائم ڈومین مسلسل تبدیل ہو رہی ہے، بنیادی طور پر تکنیکی ترقی کی وجہ سے، جس میں صرف وہی نیوی غالب ہو گی اور موثر ثابت ہو گی جو پیشہ ور ہو اور جنگ کے جدید طریقے سیکھتی ہو۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ISPR) نے کہا کہ پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر نے بھارت کو کسی بھی ’’غلط دلیری‘‘کی صورت میں سخت کارروائی کا انتباہ دیا۔