India producing 330 mn tonnes food grains: آج ہندوستان 330 ملین ٹن غذائی اجناس پیدا کر رہا ہے اور عالمی تجارت میں نمایاں رول نبھا رہا ہے:شیوراج سنگھ
شیوراج سنگھ نے کہا کہ حکومت نے مٹی کے تحفظ کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں جس سے زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوتا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں 2015 میں مٹی کا صحت کارڈ بنانا شروع کیا گیا تھا۔ 220 ملین سے زیادہ کارڈ بنائے گئے ہیں اور کسانوں کو دیے گئے ہیں۔
PMKSK,a positive initiative to empower Indian agriculture: پردھان منتری کسان سمردھی کیندر:ہندوستانی زراعت کو بااختیار بنانے کی مثبت پہل
اقتصادی سروے 23-2022 کے مطابق، ملک کی تقریباً 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے جبکہ 47 فیصد آبادی کے ذریعۂ معاش کا انحصار زراعت پر ہے۔ زراعت، پابندی والی ایک سرگرمی ہے، جس کےدوران پیداوار اور پیداوار کو زیادہ سے زیادہ مقدارمیں حاصل کرنے کے لیے، صحیح وقت پر درست زرعی سازوسامان و اشیاءکی ضرورت پڑتی ہے۔
India may ban 80% rice exports: چاول کی برآمدات پر بھارت سرکار کی نئی منصوبہ بندی سے گلوبل مارکیٹ کا گُھٹ سکتا ہے دم!
بھارت کے چاول کی برآمدات پر پابندی کے فیصلے کا بڑا اثر پڑے گا، جس سے بھارت کی چاول کی تقریباً 80فیصدبرآمدات متاثر ہوں گی۔ اگرچہ یہ اقدام ممکنہ طور پر گھریلو قیمتوں کو کم کر سکتا ہے، لیکن اس سے عالمی قیمتوں میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔ چاول دنیا کی تقریباً نصف آبادی کے لیے ایک اہم غذا ہے۔
India’s wheat output: ملک کی مجموعی گندم کی پیداوار حکومت کے موجودہ سال کے لیے مقرر کردہ 112 ملین ٹن کے ہدف سے تجاوز کر گئی
مرکزی وزارت زراعت نے کہا کہ ملک کی گندم کی پیداوار 2022-23 فصلی سال (جولائی-جون) میں 112.74 ملین ٹن کا نیا ریکارڈ قائم کرنے کا تخمینہ ہے، جبکہ مجموعی طور پر غذائی اجناس کی پیداوار بھی 330.53 ملین ٹن ریکارڈ ہونے کا امکان ہے۔