1,700 سے زیادہ زرعی اسٹارٹ اپس کو 122 کروڑ روپے سے امداد کی گئی: حکومت
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت بھاگیرتھ چودھری کے ذریعہ شیئر کی گئی معلومات نے نوٹ کیا کہ 532 زرعی اسٹارٹ اپس کو مالی سال 24 میں جاری کیے گئے 47.25 کروڑ روپے کے ساتھ سپورٹ کیا گیا تھا۔
Agriculture Sector: زیادہ پیداوار کی وجہ سے اس خریف سیزن میں فارم کا منافع زیادہ ہوگا: مطالعہ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی پٹی میں خطے کے لحاظ سے زرعی منافع جنوبی پٹی کے مقابلے نسبتاً بہتر ہونے کی توقع تھی، جب کہ مشرقی اور مغربی پٹی نے مخلوط بیگ پیش کیا۔
Dr Rajaram Tripathi Farmer:ایس بی آئی کی نوکری چھوڑ کر ڈاکٹر راجا رام نے کھیتی کا انوکھا طریقہ اپنایا، کاشت کی 22 جڑی بوٹیاں، 25 کروڑ کا ٹرن اوور
راجارام ترپاٹھی نے صرف 7 سال کی عمر میں اپنے دادا کے ساتھ کھیتی باڑی شروع کی۔ پہلے میرے دادا نے 5 ایکڑ زمین خریدی اور کھیتی باڑی شروع کی۔ یہاں سے کھیتی باڑی شروع ہوئی۔ راجا رام کے والد استاد تھے۔
Multilayer Farming: مدھیہ پردیش کے کسان آکاش چورسیا کاانوکھا کارنامہ،ملٹی لیئر فارمنگ سے محدود جگہ میں شاندار کاشتکاری
چورسیا بتاتے ہیں کہ اس کے لیے کسانوں کو پہلے ایسی فصلیں زمین میں لگائیں، جو مٹی کے اندر اگتی ہوں۔ اس کے بعد اسی زمین میں سبزیاں اور پھولدار پودے لگائے جا سکتے ہیں۔ ان فصلوں کے علاوہ سایہ دار اور پھل دار درخت بھی لگائے جا سکتے ہیں۔
PM Kisan Samman Nidhi Yojana 16th Installment: آج آپ کے بینک اکاونٹ میں آسکتے ہیں 2000 روپئے، کسی بھی وقت بینک کا آسکتا ہے میسج
پچھلے پانچ سالوں میں 11.8 کروڑ کسانوں کو اسکیم کا فائدہ ملا ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے 2.81 لاکھ کروڑ روپے منتقل کیے گئے ہیں۔ آج وزیر اعظم تقریباً 9 کروڑ مستفید کسانوں کو پی ایم کسان یوجنا کی 16ویں قسط کا فائدہ دیں گے۔ اس پروگرام کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کسانوں سے بھی بات چیت کریں گے۔
AI Summit 2023: اے آئی سمٹ 2023 کا آغاز 12 دسمبر سے دہلی میں، پی ایم مودی نے پورے ملک کو کیامدعو
لوگوں کو دعوت دیتے ہوئے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہم ایک شاندار دور میں رہ رہے ہیں۔ جس میں جدت، اسٹارٹ اپ اور اے آئی نے وہ چیزیں حقیقت میں بدل دی ہیں جن کا ہم نے کبھی تصور کیا تھا۔
PMKSK,a positive initiative to empower Indian agriculture: پردھان منتری کسان سمردھی کیندر:ہندوستانی زراعت کو بااختیار بنانے کی مثبت پہل
اقتصادی سروے 23-2022 کے مطابق، ملک کی تقریباً 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے جبکہ 47 فیصد آبادی کے ذریعۂ معاش کا انحصار زراعت پر ہے۔ زراعت، پابندی والی ایک سرگرمی ہے، جس کےدوران پیداوار اور پیداوار کو زیادہ سے زیادہ مقدارمیں حاصل کرنے کے لیے، صحیح وقت پر درست زرعی سازوسامان و اشیاءکی ضرورت پڑتی ہے۔
India may ban 80% rice exports: چاول کی برآمدات پر بھارت سرکار کی نئی منصوبہ بندی سے گلوبل مارکیٹ کا گُھٹ سکتا ہے دم!
بھارت کے چاول کی برآمدات پر پابندی کے فیصلے کا بڑا اثر پڑے گا، جس سے بھارت کی چاول کی تقریباً 80فیصدبرآمدات متاثر ہوں گی۔ اگرچہ یہ اقدام ممکنہ طور پر گھریلو قیمتوں کو کم کر سکتا ہے، لیکن اس سے عالمی قیمتوں میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔ چاول دنیا کی تقریباً نصف آبادی کے لیے ایک اہم غذا ہے۔
Kisan Sampark Abhiyan across J-K: جموں وکشمیر بھر میں’ کسان سمپرک ابھیان‘ کا انعقاد،یوٹی کے 1.5 لاکھ کسانوں نے کی شرکت
سرکار کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ’’دکش کسان پورٹل پر اَب تک 12,000 سے زیادہ کسانوں نے خود کو رجسٹر کیا ہے اور تقریباً 3000 کسانوں نے اپنی پسند کے سکل کورس میں داخلہ لیا ہے۔ اس کے علاوہ کسانوں کی کافی تعداد پہلے ہی آن لائن ڈیولپمنٹ کورس کی تکمیل کے درجے کو آگے بڑھا چکی ہے۔
India’s wheat output: ملک کی مجموعی گندم کی پیداوار حکومت کے موجودہ سال کے لیے مقرر کردہ 112 ملین ٹن کے ہدف سے تجاوز کر گئی
مرکزی وزارت زراعت نے کہا کہ ملک کی گندم کی پیداوار 2022-23 فصلی سال (جولائی-جون) میں 112.74 ملین ٹن کا نیا ریکارڈ قائم کرنے کا تخمینہ ہے، جبکہ مجموعی طور پر غذائی اجناس کی پیداوار بھی 330.53 ملین ٹن ریکارڈ ہونے کا امکان ہے۔