Bharat Express

Afghan Women

رویا سادات کی ایڈونچر فلم 'سانگ آف دی بارڈر' طالبان کے دور سے پہلے کے افغانستان (1972) میں شروع ہوتی ہے اور آج کے طالبان کے دور تک سفر کرتی ہے۔ اس وقت عورتیں نہ صرف آزاد تھیں بلکہ اپنی مرضی کی مالک تھیں۔

افغانستان کی طالبان حکومت کی طرف سے اس نئے اخلاقی قانون کا اعلان پچھلے ماہ کیا گیا تھا۔ اس نئے اخلاقی ضابطے میں خواتین کا حجاب کرنا ، اپنے چہرے ، سر اور جسم کو ڈھانپنے کے علاوہ اجنبی مردوں کے سامنے اپنی آوازوں کو بھی آہستہ رکھنا شامل ہے۔

طالبانی سماج میں گھریلو تشدد کا جواب دینے کا طریقہ کار مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔ خواتین کے پاس تشدد برداشت کرنے یا خود کو مارنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔خواتین کی خودکشیوں کے بارے میں انتباہات میں شدت آتی جا رہی ہے کیونکہ طالبان خواتین کی زندگی کے ہر پہلو پر کنٹرول سخت کر رہے ہیں۔