اسپین کی ویمنز ورلڈ کپ کی فاتح کھلاڑی کو بوسہ دینے پر کھڑا ہوا تنازعہ
میڈرڈ: ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن کے سربراہ نے ویمنز ورلڈ کپ ایوارڈز کی تقریب کے دوران ایک کھلاڑی کو ہونٹوں پر بوسہ دے کر نیا تنازع کھڑا کر دیا، اسے صنفی امتیاز کے شکار کھیل میں نامناسب رویہ سمجھا جا رہا ہے۔ ہسپانوی حکومت اور کھلاڑیوں کی عالمی یونین نے فائنل میں انگلینڈ کے خلاف اسپین کی 1-0 سے جیت کے ایک دن بعد پیر کے روز لوئس روبیلز کے رویے کی سخت مذمت کی۔ اگرچہ ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن نے اس واقعے کو کم کرنے کی کوشش کی لیکن بعد میں اس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں روبیئلز نے معافی مانگی۔
روبیئلز نے جینی ہرموسو کو ہونٹوں پر دیا بوسہ
بتا دیں کہ روبیئلز نے ٹرافی اور میڈل تقسیم کرنے کی تقریب کے دوران کھلاڑی جینی ہرموسو کو ہونٹوں پر بوسہ دیا۔ اس واقعے نے عوام کی اس قدر توجہ مبذول کرائی کہ جشن کچھ پھیکا پڑ گیا۔ اسپین کے قائم مقام وزیر کھیل میکل اکیٹا نے سرکاری نشریاتی ادارے آر این ای کو بتایا کہ “کسی کھلاڑی کو مبارکباد دینے کے لیے ہونٹوں پر بوسہ دینا ناقابل قبول ہے۔” کھلاڑیوں کی عالمی تنظیم نے اس بوسے کو “انتہائی مایوس کن اور قابل مذمت” قرار دیا ہے۔
ہسپانوی وزیر نے روبیئلز کی حرکت کی مذمت کی
ایک اور ہسپانوی وزیر میکل ایسیٹا نے فٹ بال فیڈریشن کے سربراہ کے اقدامات کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے X (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا، “یہ صرف جنسی ہراسانی کی ایک شکل ہے جس کا خواتین کو ہمیشہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔” یورپی فٹ بال فیڈریشن UEFA اور ورلڈ فٹ بال کی گورننگ باڈی فیفا نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
روبیئلز نے واقعے کے بعد مانگی معافی
ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن کے سربراہ لوئس روبیئلز نے اس واقعے کے بعد معافی مانگی ہے جس میں انہوں نے اسپین کی ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے جشن کے دوران کھلاڑی جینی ہرموسو کو ان کی مرضی کے بغیر ہونٹوں پر بوسہ دیا تھا۔ اس غیر متوقع عمل نے غم و غصے کو جنم دیا، جس کے نتیجے میں اسپین کے دوسرے نائب وزیر اعظم سمیت روبیئلز کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا۔ “یقینی طور پر میں غلط تھا، مجھے تسلیم کرنا پڑے گا۔”
بھارت ایکسپریس۔