Bharat Express

Mary Kom denies the reports of retirement: باکسر میری کام نے ریٹائرمنٹ کی خبروں کی تردید کی، کہا- میرے بیان کو توڑ مروڑ کر کیا گیا پیش

میری کام مکے بازی کی تاریخ میں 6 بار کی ورلڈ خطاب حاصل کرنے والی پہلی خاتون مکے باز ہیں۔ وہ پانچ بار کی ایشیائی چمپئن بھی ہیں۔ میری کام نے 2014 ایشیائی کھیلوں میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔

میری کام نے ریٹائرمنٹ کی خبروں کی تردید کی

نئی دہلی: چھ بار کی عالمی چیمپئن باکسر ایم سی میری کام نے کھیل سے ریٹائرمنٹ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے اور ان کا فی الحال ریٹائرمنٹ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ لندن اولمپکس 2012 کی کانسی کا تمغہ جیتنے والی میری کام نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ میڈیا میں موجود میرے دوستو، میں نے ابھی تک ریٹائرمنٹ کا اعلان نہیں کیا اور میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ جب بھی مجھے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنا ہوگا، میں خود سب کو بتاؤں گی۔

میری کوم کی ریٹائرمنٹ کی آئی تھی خبر

دراصل بدھ کے روز ڈبروگڑھ میں ایک پروگرام کے دوران میڈیا میں ان کے حوالے سے میری کام کی ریٹائرمنٹ کی خبر سامنے آئی تھی۔ میری کام نے کہا تھا کہ عمر کی پابندیوں کی وجہ سے وہ اولمپکس نہیں کھیل پائیں گی۔ راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میں نے کچھ میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ میں نے کھیل کو الوداع کہہ دیا ہے جو درست نہیں ہے۔

‘اولمپکس میں عمر کی وجہ سے میں حصہ نہیں لے سکتی’

انہوں نے کہا، “میں 24 جنوری کو ڈبرو گڑھ میں ایک اسکول کے پروگرام میں حصہ لے رہی تھی جہاں میں بچوں کو خوش کر رہی تھی۔ میں نے کہا تھا کہ مجھے اب بھی کھیلوں میں نئی ​​بلندیوں تک پہنچنے کی بھوک ہے لیکن اولمپکس میں عمر کی حد کی وجہ سے میں حصہ نہیں لے سکتی۔ حالانکہ، میں اپنا کھیل جاری رکھ سکتی ہوں اور میری توجہ فٹنس پر ہے۔” 41 سالہ میری کام نے مزید لکھا، ”میں جب بھی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کروں گی، میں سب کو بتاؤں گی۔ براہ کرم اپنی خبر درست کریں۔

6 بار کی ورلڈ خطاب حاصل کرنے والی خاتون مکے باز

میری کام مکے بازی کی تاریخ میں 6 بار کی ورلڈ خطاب حاصل کرنے والی پہلی خاتون مکے باز ہیں۔ وہ پانچ بار کی ایشیائی چمپئن بھی ہیں۔ میری کام نے 2014 ایشیائی کھیلوں میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ وہ ایسا کرنے والی ہندوستان کی پہلی خاتون مکے باز ہیں۔ میری کام نے لندن 2012 اولمپک کھیلوں میں برانز میڈل جیتا تھا۔ ان کے کیریئر میں شاید ہی کوئی بھی ریکارڈ یا خطاب اچھوتا رہ گیا ہو۔ انہوں نے محض 18 سال کی عمر میں خود کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔ اس وقت میری اسکرینٹن، پین سلوینیا میں منعقدہ عالمی کانفرنس میں حصہ لینے گئی تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read