اشون نے دھونی کو لے کر سی ایس کے کو دیا مشورہ، پرسنا رمن نے اشون کے مشورہ سے اتفاق نہیں کیا
آئی پی ایل 2025 کی میگا نیلامی سے پہلے سب کی نظریں چنئی سپر کنگز اور ایم ایس دھونی پر ہیں۔ کئی تجربہ کار کرکٹرز بھی اس پر اپنی رائے دیتے نظر آ رہے ہیں۔ حال ہی میں ہندوستانی ٹیم کے تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون نے چنئی سپر کنگز کی برقرار رکھنے کی پالیسی پر ایک منفرد اور حیران کن رائے پیش کی ہے۔ جس میں انہوں نے ایم ایس دھونی کو ان کیپڈ کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں برقرار نہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔
اشون نے بتایا کہ دھونی کی جگہ کس کو ان کیپڈ کھلاڑی بنایا جائے
روی چندرن ایشون نے اپنے یوٹیوب چینل پر چنئی سپر کنگز کو مشورہ دیا کہ وہ مہندر سنگھ دھونی کو ان کیپڈ کھلاڑی کے طور پر برقرار رکھیں اور سمیر رضوی کو ٹیم میں صرف ان کیپڈ کھلاڑی کے طور پر برقرار رکھیں۔
پرسنا رمن نے اشون کے مشورہ سے اتفاق نہیں کیا
آئی پی ایل گورننگ کونسل کے حال ہی میں نافذ کردہ اصول کے مطابق ہندوستانی کھلاڑی جنہوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں بین الاقوامی میچ نہیں کھیلے ہیں، انہیں 4 کروڑ روپے میں ان کیپڈ کھلاڑیوں کے طور پر برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس اصول کا براہ راست فائدہ اٹھاتے ہوئے چنئی اس زمرے میں دھونی کو برقرار رکھ سکتا ہے، لیکن روی چندرن اشون نے ایک الگ سوچ پیش کی ہے۔
روی چندرن اشون نے کہا، “میں رتوراج گائیکواڑ، رویندرا جدیجا، شیوم دوبے، متھیشا پاتھیرانا اور ایم ایس دھونی کو برقرار رکھوں گا، لیکن دھونی ایک کیپڈ کھلاڑی کے طور پر۔ میرے مطابق یہ پانچ کھلاڑی CSK کی طاقت کا حصہ ہوں گے اور عام طور پر چھٹے کھلاڑی میں سمیر رضوی کو ان کیپڈ کھلاڑی کے طور پر منتخب کروں گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنوبی افریقہ کے سابق کارکردگی کے تجزیہ کار پرسنا رمن اس سے متفق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمیر رضوی نے آئی پی ایل 2024 میں اپنی قیمت کے مطابق پرفارم نہیں کیا۔ 20 سالہ رضوی کو 8.4 کروڑ روپے میں خریدا گیا، لیکن انہوں نے 8 میچوں میں صرف 51 رنز بنائے اور ان کا اسٹرائیک ریٹ 118 تھا۔
اشون نے سمیر رضوی کی تعریف کی
لیکن روی چندرن اشون نے سمیر رضوی کا دفاع کیا اور یوپی ٹی 20 لیگ میں ان کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی۔ رضوی 42.55 کی اوسط اور 152.44 کے اسٹرائیک ریٹ سے 468 رنز بنا کر لیگ میں دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔
اشون نے کہا، “رضوی ہر روز بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ان میں بہت زیادہ صلاحیتیں ہیں۔ وہ شاہ رخ خان، ابھینو منوہر اور دھرو جریل جیسے ابھرتے ہوئے ستاروں کی طرح ہیں اور مستقبل میں بڑا نام کما سکتے ہیں۔”
بھارت ایکسپریس