بلیا میں وارانسی زون کے ADG کا چھاپہ
اے ڈی جی اور ڈی آئی جی نے یوپی کے بلیا میں بھرولی چیک پوسٹ پر مشترکہ طور پر چھاپہ مارا۔ اس دوران دو پولیس اہلکاروں کو ٹرکوں سے غیر قانونی طور پر رقم وصول کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ وصول میں ملوث 16 دلالوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں کورنٹاڈیہ کی پوری چوکی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ جانکاری کے مطابق، شراب کی اسمگلنگ، جانوروں کی اسمگلنگ اور سرخ ریت سمیت مسلسل موصول ہونے والی کئی شکایات کی بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔
وارانسی زون کے اے ڈی جی پیوش مورڈیا نے بتایا کہ نارہی پولیس اسٹیشن انچارج کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔ ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے، جس میں دلالوں سمیت کئی پولیس والوں کے نام شامل ہیں۔ موقع سے 37.5 ہزار روپے اور 14 بائیک برآمد ہوئی ہیں۔ حقائق سامنے آئے ہیں کہ یہ لوگ فی گاڑی 500 روپے وصولی لیتے تھے اور ایک رات میں ایک ہزار کے قریب گاڑیاں یہاں سے گزرتی تھیں۔ ریت، گٹی، کوئلہ وغیرہ ٹرکوں میں لے جایا جاتا تھا۔ زیادہ تر ٹرک بہار کی طرف سے آتے تھے۔
وہیں، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس، اعظم گڑھ رینج کا کہنا ہے کہ ہمیں کافی عرصے سے اطلاع مل رہی تھی کہ ٹرک ڈرائیوروں سے غیر قانونی وصولی کی جا رہی ہے۔ ایسے میں کل رات ریکی کے بعد اے ڈی جی زون وارانسی اور میں نے سادہ لباس میں بہار اور اتر پردیش کی سرحد پر بھرولی چوراہے پر نرہی علاقے میں چھاپہ مارا۔ جس پر انکشاف ہوا کہ وصولی کے اس اسکینڈل میں پولیس اہلکار بھی ملوث ہیں۔
موقع سے دو پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا، تین پولیس اہلکار فرار ہو گئے۔ پولیس کے 16 دلال پکڑے گئے۔ اس معاملے میں کورنٹاڈیہ پولیس چوکی پر تعینات تمام اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تھانہ صدر نرہی کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اس پورے واقعہ پر حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا- اتر پردیش میں ایک نیا کھیل چل رہا ہے، پہلے ’چور پولیس‘ تھی اور بی جے پی کے دور میں ’پولیس-پولیس‘ ہو رہی ہے، یہ جرائم کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کا پردہ فاش ہے۔
بھارت ایکسپریس۔