Bharat Express

UP Crime: یوپی کے مظفر نگر میں دل دہلا دینے واقعہ، تانترک کے کہنے پر ماں نے دی دو بچوں کی بلی، سارا واقعہ جان کر کانپ جائے گی روح

ایس پی نے بتایا کہ مہلوک بچے کی موسی انکیتا نے پولیس کو بتایا کہ اس کے چچا کی بیٹی کومل کا سایا اس پر آتا ہے، جس کی تقریباً ڈیڑھ سال قبل زہر کھا کر موت ہو گئی تھی۔

یوپی کے مظفر نگر میں دل دہلا دینے واقعہ

مظفر نگر: اترپردیش کے مظفر نگر میں جادو ٹونے کی وجہ سے دو بچوں کی بلی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس نے تانترک کے کہنے پر بچوں کی بلی دینے والی خاتون اور اس کی ماں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ تیسرا ملزم تانترک پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔

ایس پی (سٹی) ستیہ نارائن پرجاپت نے منگل کے روز پولیس لائنز میں واقع آڈیٹوریم میں ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے بتایا کہ 17 مئی کو کھٹولی کوتوالی پولیس اسٹیشن کو اطلاع ملی تھی کہ کیلاواڑا گاؤں میں 7 سالہ بچے کیشو کی لاش اس کے گھر میں پڑی ہوئی ہے۔ پولیس نے مہلوک بچے کے لواحقین کی تحریر کی بنیاد پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ اس معاملے میں مردہ بچے کی لاش کے پاس تنتر کریا سے متعلق کچھ چیزیں ملی تھیں، جس کی بنیاد پر جب پولس نے مردہ بچے کی موسی سے پوچھ گچھ شروع کی تو اس نے سب کچھ بتا دیا۔

ایس پی نے بتایا کہ مہلوک بچے کی موسی انکیتا نے پولیس کو بتایا کہ اس کے چچا کی بیٹی کومل کا سایا اس پر آتا ہے، جس کی تقریباً ڈیڑھ سال قبل زہر کھا کر موت ہو گئی تھی۔ سائے کو ہٹانے کے لیے وہ اپنی ماں رینا کے ساتھ گاؤں چاند پوری کے رہنے والے تانترک رام گوپال کے پاس گئی۔ تانترک نے سائے کو بھگانے کے لیے بچے کی بلی دینے کو کہا تھا۔ 17 مئی کو تانترک اور اس کی ماں کے مشورے پر انکیتا نے کیشو کو نیچے کمرے میں اکیلا دیکھ کر پکڑ لیا اور اسے پچھلے کمرے میں لے گئی۔ وہاں اس نے کیشو کو پرانے اسکارف سے گلا دبا کر قتل کر دیا۔ تاکہ کسی کو اس پر شبہ نہ ہو، قتل کرنے کے بعد اس نے ایک کاغذ پر سرخ رنگ میں لکھ کر چھت پر رکھ دیا تھا، تاکہ گھر والے سمجھیں کہ یہ کسی سایہ دار کا کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی انکیتا نے سرخ رنگ میں لکھا ہوا کاغذ گھر میں لگایا تھا، تاکہ گھر والوں کو لگے کہ گھر میں کسی بھوت نے بسیرا کر رکھا ہے۔ ملزم خاتون نے تقریباً ایک ماہ قبل اسی گھر کے چھوٹے بچے کو قتل کیا تھا۔ اہل خانہ نے بیماری کی وجہ سے اس کی موت کا خیال کرتے ہوئے اس کی آخری رسومات ادا کردی تھی۔ حالانکہ، تفتیش کے دوران ملزم خاتون نے اس بچے کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا۔

اس طرح پولیس نے دو بچوں کے قتل کے واقعہ کا انکشاف کیا ہے، جو تنتر کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس واقعہ میں دو خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ تانترک ابھی تک پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ پولیس نے گرفتار خواتین کے قبضے سے کاغذ کے دو ٹکڑے جن پر سرخ رنگ لکھا ہوا تھا، قتل میں استعمال ہونے والا اسکارف اور تانترک رسومات وغیرہ میں استعمال ہونے والی اشیاء برآمد کیں۔

بھارت ایکسپریس۔