Bharat Express

Aftab Poonawala must be hanged to death: شردھا کے والد نے کہا- آفتاب کے والدین کوکہیں چھپا دیا ، ملزم  آفتاب کو کو پھانسی دی جائے

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے شردھا  والکر کے والد  وکاس والکر نے کہا کہ ملزم آفتاب کے والدین  کا ابھی تک پتہ نہیں چلا ہے

شردھا کے والد نے کہا- آفتاب کے والدین کوکہیں چھپا دیا ، ملزم  آفتاب کو کو پھانسی دی جائے

Aftab Poonawala must be hanged to death: دہلی کے سنسنی خیز قتل کیس شردھا والکر کے والد وکاس والکر نے پولیس تحقیق  پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیش میں کوتاہی کی وجہ سے کیس کی کارروائی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ملزم آفتاب پونا والا کے والدین پر بھی الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ وہ کہیں چھپے ہوئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے شردھا  والکر کے والد  وکاس والکر نے کہا کہ ملزم آفتاب کے والدین  کا ابھی تک پتہ نہیں چلا ہے ۔ ا ن کا الزام ہے کہ وہ کہیں چھپے ہوئے ہیں۔ میں ( وکاس والکر)ان کو بے نقاب کرکے رہوں گا ۔قابل ذکر بات یہ  ہے کہ  وکاس والکر نے یہ بھی کہا کہ ہم اس (شردھا) کی آخری رسومات  اداکرنا چاہتے ہیں  جس کے لئے میں نے پولیس سے اپیل کی ہے کہ اس کے جسم کے اعضاء فراہم کیے جائیں ۔

شردھا کے والد نے ملزم آفتاب پونا والا کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں  نے کہا کہ وہ مجرم ہے۔ اس نے یہ جرم پوری منصوبہ بندی کے ساتھ کیا۔ انہوں نے تحقیقات اور کارروائی میں کوتاہی کا الزام لگایا ہے جس کی وجہ سے کیس میں تاخیر ہو رہی ہے۔ شردھا کے والد نے اپنے وکیل سے کہا ہے کہ وہ اس کیس میں تیز ی لائیں۔

نیوز چینل پرلگائی پابندی

ساکیت عدالت نے پیر 10 اپریل کو ایک نیوز چینل کو شردھا قتل کیس سے متعلق ایف آئی آر سے متعلق مواد کے استعمال سے روک دیا۔ اس معاملے کی تفصیلی سماعت 17 اپریل کو ہوگی۔

کیا ہے پورا معاملہ

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  آفتاب پر مئی 2022 میں مہرولی علاقے میں کرائے کے مکان میں اپنے ساتھی شردھا والکر  کو گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکڑے کرنے کا الزام ہے۔
۔ اس کے بعد اس نے لڑکی کے کئی ٹکڑے کر دیے۔ اس نے ان ٹکڑوں کو اسی گھر کے فریج میں رکھا جہاں وہ دہلی کے مہرولی علاقے میں تقریباً تین ہفتوں تک رہا تھا۔ آفتاب نےشردھا کی لاش کے 35 ٹکڑوں میں کاٹ کر مہرولی کے جنگل اور مختلف مقامات پر پھینک دیا گیا تھا۔آفتاب پونا والا کے خلاف عدالت میں 6000 سے زائد صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے بھی بہت گہرائی سے تفتیش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس