سری گنگا نگر میں پکڑا گیا پاکستانی ڈرون
پاکستان سرحد پر اپنی مذموم سرگرمیوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ اب تک پاکستان دہشت گردوں کو ہندوستان بھیجتا تھا۔ لیکن اب پاکستان نے بھارت کو اسلحہ اور منشیات سپلائی کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ راجستھان کے سریکرن پور میں بین الاقوامی سرحد کے قریب پاکستانی ڈرون ملا ہے۔ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے جوانوں نے اس ڈرون کو پکڑ لیا ہے۔ اس ڈرون سے دو پیکٹ برآمد ہوئے ہیں۔
اتوار (1 اکتوبر) کو ہندوستان-پاکستان سرحد سے متصل اس علاقے میں ایک مشتبہ ڈرون ملا۔ اس ڈرون کے ساتھ دو پیکٹ منسلک تھے جن میں سے ایک پیکٹ میں آٹھ راؤنڈز کے ساتھ ایک پستول اور میگزین برآمد ہوا۔ جبکہ دوسرے پیکٹ میں منشیات کا شبہ ہے۔ ڈرون ملنے کے بعد بی ایس ایف اور پولیس کی جانب سے تلاشی مہم چلائی جارہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ کارروائی اسمگلروں کے ہیروئن کی ترسیل کے لیے آنے کے شبہ میں کی جا رہی ہے۔
ڈرونز کے ذریعے اسلحہ اور منشیات کی سمگلنگ ہو رہی ہے
دراصل، ان دنوں ڈرونز کا استعمال پاکستان اسلحہ، گولہ بارود اور منشیات بھارت پہنچانے کے لیے کر رہا ہے۔ راجستھان، پنجاب سے لے کر جموں و کشمیر تک بھارت پاکستان بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی ڈرون مسلسل پکڑے جا رہے ہیں۔ بی ایس ایف کو ان ڈرونز پر مسلسل نظر رکھنی ہوتی ہے، تاکہ یہ ہندوستانی سلامتی کے لیے خطرہ نہ بن جائیں۔ پاکستانی ڈرون پکڑے جانے کے سب سے زیادہ کیس پنجاب میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔
سرحد پر اینٹی ڈرون سسٹم نصب کیا جائے گا
ساتھ ہی حکومت نے بین الاقوامی سرحد پر ڈرون کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نیا نظام لانے کی تیاریاں بھی کر لی ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی سرحدوں پر اینٹی ڈرون سسٹم کو تعینات کیا جائے گا، تاکہ سرحدی سیکورٹی کو مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرحدوں پر سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اینٹی ڈرون سسٹم جلد ہی ملکی سرحدوں پر تعینات کر دیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔