لومیریج کرنے والے شادی شدہ جوڑے کا قتل کردیا گیا ہے۔
راجستھان کے شہر جودھپور کے اوسیان علاقے میں منگل کی رات دیر گئے باہمی دشمنی کے باعث ایک ہی خاندان کے 4 افراد کو قتل کر کے ان کی لاشوں کو نذر آتش کردیا گیا۔ قاتلوں نے خاندان کی 6 ماہ کی معصوم بچی کو بھی نہیں بخشا۔ چاروں افراد کی لاشیں بدھ کی صبح گھر کے صحن میں جلی ہوئی ملی تھیں۔ یہ واقعہ جودھ پور دیہی کی اوسیاں تحصیل کے چرائی گاؤں کا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جودھ پور کے ضلع کلکٹر ہمانشو گپتا اور جودھ پور کے دیہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دھرمیندر سنگھ بھی موقع پر پہنچے اور جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔
واقعے کی تحقیقات کرنے والی فرانزک ٹیم موقع سے شواہد بھی اکٹھے کر رہی ہے۔ جودھپور دیہی پولیس ہر زاویے سے اس اجتماعی قتل کی تفتیش میں مصروف ہے۔ جودھ پور پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ منگل کی رات تقریباً 3 بجے پیش آیا۔ گھر کے افراد گھر کے باہر سو رہے تھے۔ اس دوران تیز دھار ہتھیار سے گلا کاٹ کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد سب کو گھسیٹ کر گھر کے صحن میں لے جا کر آگ لگا دی گئی۔
گاؤں والوں نے صبح گھر سے دھواں اٹھتے دیکھا تو گھر کے قریب پہنچے۔ جب مکان کے اندر گئے تو معلوم ہوا کہ گھر کے چار افراد کی لاشیں پڑی ہیں۔ اے ایس آئی امنہ رام نے بتایا کہ پونارام (55)، اس کی بیوی بھنوری (50)، بہو (24) اور دھپو کی 6 ماہ کی بیٹی کی لاشیں جلی ہوئی ملی ہیں۔ پولیس کے مطابق اہل خانہ کھیتی باڑی کرتے ہیں۔ فی الحال کوئی دشمنی کا معاملہ سامنے نہیں آئی۔ ضلع کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے بعد افسران بھی معاملے کی جانچ میں مصروف ہیں۔
جودھ پور واقعہ کو لے کر بی جے پی اشوک گہلوت حکومت پر حملہ آور ہو گئی ہے۔ ریاستی بی جے پی یونٹ نے ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے ہیں۔ ایک ٹویٹ میں بی جے پی نے پوچھا، اگر وزیر اعلی کے آبائی ضلع میں امن و امان کی یہ صورتحال ہے تو دوسری جگہوں پر کیا صورتحال ہوگی؟ مرکزی وزیر قانون اور راجستھان کے بیکانیر سے رکن پارلیمنٹ ارجن رام میگھوال نے الزام لگایا کہ جب سے کانگریس کی حکومت آئی ہے راجستھان میں روزانہ 17 عصمت دری اور سات قتل ہو رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔