کیجریوال کو سپریم کورٹ سے راحت ملی لیکن سی بی آئی نے کیا ’مشکل‘میں اضافہ، جانئے کب جیل سے باہر آئیں گے دہلی کے وزیراعلیٰ؟
چیف منسٹر اروند کیجریوال کی گرفتاری اور نچلی عدالت کی تحویل کے خلاف دائر درخواست پر جانچ ایجنسی ای ڈی نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔ حلف نامہ میں ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال ایکسائز گھوٹالے کے ماسٹر مائنڈ اور سازشی ہیں۔ ہائی کورٹ نے تمام پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد واضح فیصلہ دیا۔ ای ڈی نے کہا کہ اس کے پاس دستیاب مواد کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے قبول کیا ہے کہ کیجریوال منی لانڈرنگ کے جرم کے ملزم ہیں۔
ای ڈی نے کیجریوال کی عرضی کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔
ای ڈی نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی کجریوال کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعت عام آدمی پارٹی کو جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی کا بڑا فائدہ ہے۔ اس نے کیجریوال کے ذریعے جرم کیا ہے۔ حلف نامہ میں ای ڈی نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ نے ہر حقیقت پر غور کیا۔ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی بے بنیاد ہے، سپریم کورٹ سے کیجریوال کی عرضی خارج کرنے کی استدعا ہے۔
ای ڈی نے کجریوال کو اس گھوٹالے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔
حلف نامے میں ای ڈی نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال دہلی حکومت کے وزراء، آپ لیڈروں اور دیگر افراد کے ساتھ مل کر دہلی ایکسائز گھوٹالے کے ماسٹر مائنڈ اور اہم سازشی ہیں۔ ہائی کورٹ ای ڈی کی طرف سے پیش کردہ حقائق اور دلائل پر غور کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہے۔ ہائی کورٹ کا حکم مکمل طور پر درست ہے، کیونکہ کیجریوال ایکسائز پالیسی 2021-22 بنانے میں براہ راست ملوث تھے۔
ایجنسی نے کہا ہے کہ یہ پالیسی ساؤتھ گروپ کو دیے جانے والے فوائد کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی تھی اور یہ وجے نائر، منیش سسودیا اور ساؤتھ گروپ کے نمائندہ اراکین کی ملی بھگت سے بنائی گئی تھی۔ ای ڈی نے کہا کہ اے اے پی نے کیجریوال کے ذریعے منی لانڈرنگ کا جرم کیا ہے اور اس طرح یہ جرم پی ایم ایل اے، 2002 کی دفعہ 70 کے دائرے میں آتا ہے۔ جانچ ایجنسی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی دہلی ایکسائز گھوٹالے میں حاصل ہونے والے جرم سے حاصل ہونے والی آمدنی کا سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والی ہے۔ اروند کیجریوال AAP کی اہم سرگرمیوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ جیسا کہ گواہوں کے بیانات سے واضح ہے کہ وہ پارٹی کے بانی ارکان میں سے ہیں اور پالیسی سازی کے فیصلے میں بھی شامل تھے۔
بھارت ایکسپریس۔