تمل ناڈو کی ڈی ایم کے حکومت میں وزیر ٹی ایم انبارسن کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ پی ایم مودی کے خلاف متنازعہ بیان دیتے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں وہ یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ میں نے اب تک امن برقرار رکھا ہے کیونکہ میں وزیر ہوں۔ اگر میں وزیر نہ ہوتا تو اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا۔
معلومات کے مطابق ان کا یہ بیان گزشتہ ہفتے کا ہے۔ سپریم کورٹ کے وکیل نے ان کے خلاف سنسد مارگ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ٹی ایم انبارسن ڈی ایم کے حکومت میں دیہی صنعت کے وزیر ہیں۔
جنہوں نے ڈی ایم کے کو تباہ کیا وہ تباہ ہو گئے۔
وائرل ویڈیو میں وزیر انبارسن کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ملک میں کئی پی ایم ہوئے ہیں، کسی نے بھی ایسی بات نہیں کی لیکن مودی ہمیں ختم کرنے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یاد دلانے دیں کہ ڈی ایم کے کوئی عام تنظیم نہیں ہے، یہ بہت قربانیوں کے بعد قائم ہوئی تھی۔ جنہوں نے اسے مٹانے کی کوشش کی وہ تباہ ہو گئے۔ میں اس سے مختلف طریقے سے نمٹتا ہوں۔ ابھی میں وزیر ہوں اس لیے خاموش ہوں۔ وزیر نہ ہوتے تو کوئی اور طریقہ اختیار کرتا۔
“If I was not a minister, I would’ve ch0pped PM Modi into pieces – DMK Minister TM Anbarasan”
Does it fall under hate speech? @sardesairajdeep @ravishndtv pic.twitter.com/XMXX8a8x7Y
— Mr Sinha (Modi’s family) (@MrSinha_) March 13, 2024
امیت مالویہ کو سوشل میڈیا کے ذریعے نشانہ بنایا
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے کنوینر امیت مالویہ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے لکھا کہ انڈیا اتحاد کا ایجنڈا اس سے زیادہ واضح نہیں ہو سکتا۔ ان کا مقصد سناتن دھرم اور اس پر یقین رکھنے والوں کو تباہ کرنا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔