بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتوار (10 مارچ) کو اپنے کرناٹک کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے کے متنازعہ بیان سے خود کو الگ کر لیا جس میں انہوں نے آئین ہند میں ترمیم کرنے کی بات کی تھی۔ پارٹی نے رکن پارلیمنٹ کے بیان سے خود کو الگ کیا ہے اور اسے ان کا ذاتی تبصرہ قرار دیا ہے۔ اس بیان پر ان سے جواب بھی طلب کیا گیا ہے۔
بی جے پی کے قومی ترجمان گورو بھاٹیہ نے کہا کہ آئین پر ہیگڈے کے خیالات ان کے ذاتی ہیں، جس پر پارٹی نے بھی رکن پارلیمنٹ سے جواب طلب کیا ہے۔
بی جے پی نے ہیگڑے کے بیان کا نوٹس لیا۔
گورو بھاٹیہ نے کہا کہ کرناٹک کے ایم پی اننت کمار ہیگڈے کا بیان ان کے ذاتی خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ کوئی بیان نہیں ہے جو بی جے پی کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔ پارٹی نے ہیگڑے کے بیان کا نوٹس لیا ہے اور ان سے وضاحت بھی مانگی ہے۔
بی جے پی کا ہر قدم آئین کی روح کے مطابق ہے
گورو بھاٹیہ نے یہ بھی کہا کہ اس بات کا اعادہ کیا جانا چاہئے کہ بی جے پی کا ہر قدم اور اس کا ہر فیصلہ ہمیشہ ملک کے مفاد میں اور آئین کی روح کے مطابق ہوتا ہے۔
بی جے پی کی کرناٹک یونٹ نے بھی رکن پارلیمنٹ کے بیان سے خود کو الگ کیا اور کہا کہ پارٹی ہمیشہ آئین کو برقرار رکھنے کے لئے پوری طرح پابند ہے۔
بھارت ایکسپریس۔