سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر آتشی نے ہفتہ کو دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ اب وہ جلد ہی سول لائنز میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں شفٹ ہو جائیں گی۔ اس کے لیے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کرنی ہوگی۔
اس کے پیش نظر عام آدمی پارٹی نے مرکزی حکومت سے پارٹی کنوینر اور سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کے لیے سرکاری رہائش کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم ابھی یہ طے نہیں ہوا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کب خالی کریں گے اور کہاں شفٹ ہوں گے۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے الیکشن کمیشن کے قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے دو دن قبل مرکز سے سابق وزیر اعلیٰ کیجریوال کے لیے رہائش فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
سابق وزیراعلیٰ سرکاری رہائش کے حقدار ہیں۔
عام آدمی پارٹی رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے کہا کہ کمیشن کے قواعد کے مطابق کسی بھی قومی پارٹی کو قومی دفتر دیا جاتا ہے اور قومی سطح کی پارٹی کے قومی کنوینر کو سرکاری رہائش دی جاتی ہے۔ ہم مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کیجریوال کو سرکاری رہائش دی جائے۔
اروند کیجریوال یہاں شفٹ ہو سکتے ہیں۔
راگھو چڈھا نے کہا کہ اروند کیجریوال وزیر اعلی بننے سے پہلے غازی آباد کے کوشامبی میں رہتے تھے۔ 2013 میں سی ایم بننے کے بعد وہ تلک لین میں واقع مکان میں رہتے تھے۔ فروری 2015 میں اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ سول لائنز علاقہ میں 6 فلیگ اسٹاف روڈ پر واقع رہائش گاہ میں رہتے تھے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے ابھی تک اس بارے میں کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ سی ایم کی رہائش گاہ خالی کرنے کے بعد کجریوال کو رہنے کے لیے کہاں اور کون سا مکان الاٹ کیا جائے گا۔ ذرائع کی مانیں تو کیجریوال اب 10 فیروز شاہ روڈ پر شفٹ ہو سکتے ہیں۔
17 ستمبر کو استعفیٰ دے دیا۔
اروند کیجریوال کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد 13 ستمبر کو تہاڑ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ انہوں نے 15 ستمبر کو اعلان کیا تھا کہ وہ دو دن بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ 17 ستمبر کو انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
بھارت ایکسپریس۔