یوپی کی جیل سے رہاہوئے 98 سالہ قیدی کو جیل اسٹاف نے دی بدائی
Ayodhya Jail: رامسورت (98) سالہ مجرم کو اتر پردیش کی ایودھیا جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ایک معاملے میں ان کو پانچ سال تک جیل میں رکھا گیا تھا۔ قید ہوا تھا۔ جیل حکام نے اس کی جانکاری دی ہے۔ ان کی رہائی کا ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہا ہے۔
اتر پردیش کے ڈائرکٹر جنرل (جیل خانہ) کے ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ویڈیو میں،
परहित सरिस धर्म नहीं भाई . 98 वर्षीय श्री रामसूरत जी की रिहाई पर लेने कोई नहीं आया . अधीक्षक जिला जेल अयोध्या श्री शशिकांत मिश्र पुत्रवत अपनी गाड़ी से घर भेजते हुए . @rashtrapatibhvn @narendramodi @myogiadityanath @dharmindia51 pic.twitter.com/qesldPhwBB
— DG PRISONS U.P (@DgPrisons) January 8, 2023
ایودھیا جیل کے ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ ششی کانت مشرا رامسورت سے کہ رہے ہیں کہ پولیس انہیں ان کی جگہ پر چھوڑ دے گی۔
جیل حکام کے مطابق رامسورت کو آئی پی سی کی دفعہ 452، 323 اور 352 کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا۔ جیل سے رہائی پر انہیں جیل کے عملے نے بدائی دی۔
مشرا نے کہا کہ رامسورت کی رہائی کے وقت ان کے گھر سے کوئی نہیں آیا تھا۔
رامسورت کو 8 اگست 2022 کو رہا کیا جانا تھا، لیکن 20 مئی 2022 کو یہ معلوم ہونے کے بعد کہ وہ COVID-19 میں مبتلا ہے، اسے 90 دن کے لیے پیرول پر بھیج دیا گیا۔
اس ویڈیو کو ٹویٹر پر 2000 سے زائد بار دیکھا گیا اور متعدد بار اس ویڈیو پر تبصرے کئے گئیں ہیں۔
ایک یوزر نے لکھا، ‘انصاف اور امن و امان کو شرم آنی چاہیے کہ 98 سالہ شخص کو جیل میں رکھنا نہ تو جائز ہے اور نہ ہی انسانی!’
ایک اوریوزر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ ایسا حیرت انگیز لمحہ۔