بلیا میں شدید گرمی اور لو سے 11 مریضوں کی موت، پانچ دنوں میں مرنے والوں کی تعداد 68 ہو ئی
Ballia: بلیا ضلع اسپتال میں داخل مزید گیارہ مریضوں کی بروز پیر موت ہوگئی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے ساتھ ہی گزشتہ پانچ دنوں میں اس اسپتال میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 68 ہو گئی ہے۔ بلیا کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) جینت کمار نے کہا، ‘گزشتہ 24 گھنٹوں میں کل 178 نئے مریضوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، جن میں سے 11 کی موت ہوگئی ہے۔ جن مریضوں کی موت ہوئی ہے وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔
ڈسٹرکٹ آفیسر رویندر کمار نے کہا کہ اسپتال میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں ہے۔ تمام مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔
جینت کمار نے کہا کہ اتوار تک ضلع میں ہیٹ اسٹروک سے صرف دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ سی ایم او نے موت کی صحیح وجہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال میں داخل مریضوں کے لیے ہر ممکن انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس دوران لکھنؤ سے ضلع بھیجے گئے محکمہ صحت کی ٹیم نے بروزپیر کے روز مختلف علاقوں کا معائنہ کیا تاکہ ضلع اسپتال میں گرمی کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات کی وجہ معلوم کی جا سکے۔ کے این تیواری نے اس بات سے انکار کیا کہ یہ اموات شدید گرمی کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔ ڈاکٹر نے کہا، ‘ہم تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ان اموات کے پیچھے کوئی بنیادی وجہ تو نہیں ہے۔ مریضوں سے نمونے لیے جا رہے ہیں اور تفتیش جاری ہے۔ ڈسٹرکٹ اسپتال کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (سی ایم ایس) ایس کے یادو نے کہا کہ اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ ضلع اسپتال کے علاوہ ضلع کے کمیونٹی اور بنیادی مراکز صحت میں گزشتہ چند دنوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق، اتوار کو بلیا میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے چھ ڈگری زیادہ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔