راہل گاندھی کے فون کال کے الزامات پر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ...
لوک سبھا کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کو لے کر اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اسپیکر کا انتخاب اتفاق رائے سے کیا جا رہا ہے۔ لیکن کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے راج ناتھ سنگھ پر الزام لگایا تھا کہ ہمارے لیڈر کی ایک بار پھر توہین کی جا رہی ہے، جس پر اب راجناتھ سنگھ نے جوابی حملہ کیا ہے۔
راہل گاندھی نے راج ناتھ سنگھ پر الزام لگایا تھا کہ ان کی بات ملکارجن کھڑگے سے ہوئی تھی ۔ انہو ں نے فون کرنے کو کہا تھا مگر انہوں نے فون نہیں کیا۔ ہمارے لیڈروں کی توہین کی جاری ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے دیا جواب
مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ نے راہل گاندھی کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا، ‘ملیکارجن کھڑگے سینئر لیڈر ہیں اور میں ان کا احترام کرتا ہوں۔ کل سے میں ان (کھڑگے) سے تین بار بات چیت کرچکا ہوں ۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا تھا
اس سے پہلے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے راج ناتھ سنگھ پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ‘ملیکارجن کھڑگے کے پاس مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ جی کا فون آیا، راج ناتھ سنگھ جی نے ملیکا رجن کھڑگے جی سے اپنے اسپیکر کے لیے حمایت مانگی، اپوزیشن نے صاف کہہ دیا ہے کہ ہم اسپیکر کی حمایت کریں گے لیکن اپوزیشن کو ڈپٹی اسپیکر ملنا چاہیے، راج ناتھ سنگھ جی نے کل شام کہا تھا کہ وہ ملیکا رجن کھڑگے جی کی کال ریٹن کریں گے، ابھی تک کھڑگے جی کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ پی ایم مودی کہہ رہے ہیں کہ تخلیقی تعاون ہونا چاہیے اور پھر ہمارے لیڈر کی توہین کی جا رہی ہے۔ نیت صاف نہیں ہے۔ نریندر مودی جی کو تخلیقی تعاون نہیں چاہتے۔ روایت ہے کہ ڈپٹی سپیکر اپوزیشن کا ہونا چاہیے، اپوزیشن نے کہا ہے کہ اگر روایت کو رکھا جائے گا تو بھرپور حمایت کریں گے۔
بھارت ایکسپریس