Bharat Express

سیاست

بی جے پی نے 2 مارچ کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی، جس میں 195 نام تھے، وزیر اعظم مودی (وارنسی)، امت شاہ (گاندھی نگر) اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ (لکھنؤ) کے نام بھی شامل تھے۔

اس کے بعد یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا ریاستوں کو مرکز کی طرف سے منظور کردہ اس قانون کو نافذ کرنے سے انکار کرنے کا حق ہے؟

ناقدین کا کہنا ہے کہ سی اے اے ہندوستان کے سیکولر تانے بانے کے خلاف ہے۔ اس کے برعکس، یہ ایکٹ ہندوستان کے سیکولر اخلاقیات کے مطابق ہے

ایک اور غلط فہمی اس خوف کے گرد گھومتی ہے کہ سی اے اے شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کا پیش خیمہ ہے اور بعض برادریوں، خاص طور پر مسلمانوں کو اس سے خارج کر سکتا ہے۔

اتراکھنڈ کے بجٹ کا فوکس زراعت پر ہے۔ پی ایم مودی اتراکھنڈ کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ بیشتر محکموں نے بجٹ کی رقم زیادہ خرچ کی ہے۔

اویسی کی پارٹی مسلم اکثریتی سیمانچل کی چاروں سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ کل 11 سیٹوں پر لڑ رہے ہیں۔ اگر اے آئی ایم آئی ایم آر جے ڈی اور کانگریس کے مسلم ووٹ بینک میں اپنا شیئر نکالتے ہیں تو این ڈی اے کو براہ راست فائدہ ہوسکتا ہے۔ فی الحال این ڈی اے اورمہاگٹھ بندھن  میں سیٹوں کی تقسیم نہیں ہوئی ہے۔

اروند کجریوال نے کہا کہ یہ سب بی جے پی انتخابی فائدے کیلئے کررہی ہے، بی جے پی اپنا نیا ووٹ بینک بنا رہی ہے۔اور اس انتخابی فائدے کیلئے بی جے پی ہمارے بچوں کا حق چھین رہی ہے۔گزشتہ دس سالوں میں مودی حکومت کی پالیسیوں اور مظالم سے تنگ آکر 11 لاکھ سے زائد تاجر اور صنعت کار ملک چھوڑ کر چلے گئے۔

سی اے اے کو آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت لاگو کیا گیا ہے۔ یونین لسٹ کے 7ویں شیڈول کے تحت 97 مضامین ہیں، جن میں دفاع، خارجہ امور، ریلوے اور شہریت وغیرہ شامل ہیں۔سپریم کورٹ کے وکیل اشونی دوبے نے کہا کہ اگر ریاستیں سی اے اے کو نافذ نہیں کرتی ہیں تو یہ شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

پی ایم مودی نے دن کی شروعات سابرمتی میں واقع کوچراب آشرم کے افتتاح کے ساتھ کی۔ اس آشرم کی بحالی پی ایم مودی کی کوششوں سے ہی ممکن ہوئی ہے۔

معلومات کے مطابق، جے جے پی لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے 1-2 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی تھی، وہیں بی جے پی ہائی کمان تمام 10 سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑنے کے موڈ میں ہے۔