بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر مظالم پر بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کو کل میمورینڈم پیش کریں گے
ہم آپ کو “جاگرتو بنگلہ” کے زیر اہتمام ایک اہم موضوع کو کورکرنے کی دعوت دیتے ہیں۔ اس تقریب کا مقصد بنگلہ دیش میں سنتانی اور دیگر اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے غیر انسانی مظالم اور جھوٹے الزامات میں مذہبی گرو کو جیلوں میں ڈالے جانے کے خلاف بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو ایک میمورینڈم پیش کریں گے۔اس تقریب میں آچاریہ پون ترپاٹھی ، شری رنجن چودھری ،شری سبھاگت داس ، شری نرنجن بوس شریک ہوں گے۔
جاگراتو بنگلہ سناتنی بنگالی زبان بولنے والے تارکین وطن کے لوگوں کی ایک تنظیم ہے جو بنگالی زبان، ادب، رسومات اور ثقافت کے تحفظ، ترقی اور فروغ کے لیے کام کرتی ہے۔ یہ تنظیم دنیا میں بنگالی بولنے والوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف احتجاج کرتی ہے اور متاثرین کو امداد فراہم کرتی ہے۔
وہیں دوسری جانب تپسوی چھاؤنی مندر ایودھیا کے جگد گرو پرمہنس آچاریہ نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں پرمبینہ حملوں کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت بنگلہ دیش میں ہونے والے ان حملوں میں مداخلت کرے اور ہندوؤں کی حفاظت کرے۔آچاریہ پرمہنس نے کہا کہ وہاں ہندو بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری کے واقعات ہو رہے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بنگلہ دیش میں ہندو نہیں بچتے تو وہاں کے مسلمانوں کی حالت بھی مشکل میں پڑ سکتی ہے۔پرمہنس اچاریہ نے بنگلہ دیش کی حکومت، وزیر اعظم، وہاں کی عدالتوں اور دہشت گردوں کو خبردار کیا کہ وہ بروقت چوکنا رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انسان دوست ہیں لیکن اگر وہاں پر ہندوؤں پر حملے بند نہ ہوئے تو بدلہ لیا جائے گا۔