مہاراشٹر کے احمد نگر میں دو گروپوں میں تصادم، چار افراد زخمی 19 افراد گرفتار
Clash between two groups in Maharashtra: بہار بنگال کے بعد اب مہاراشٹر میں بھی نفرت کا رنگ بھرنے والوں نے امن وسکون کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ان شرپسندوں کے حوصلے اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ وہ مذہب کے نام پر لوگوں دلوں میں کس قدر نفرت کے بیج بونے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس کی ایک تازہ مثال مہاراشٹر کی ہے ۔جہاں دو گروپوں میں تشد د ہوا ہے۔ مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع میں دو گروپوں کے درمیان تصادم میں چار افراد زخمی ہو گئے۔ تصادم میں شامل کچھ لوگوں نے گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا اور پتھراؤ کیا۔ احمد نگر پولیس نے منگل کی دیر رات احمد نگر سمبھا جی نگر روڈ پر ورل واڑی کے گجراج نگر میں پیش آنے والے اس واقعہ کے سلسلے میں دو معاملے درج کئے گئے ہیں اور اب تک 19 لوگوں کو گرفتار کیا گیاہے اور اس سلسلے میں فسادات کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ‘اسٹیٹس’ کو لے کر دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ راکیش اولا نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے افواہوں پر یقین نہ کرنے کی بھی اپیل کی۔
احمد نگر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات
جھڑپ کے بعد کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے احمد نگر کے مختلف علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کے خلاف شکایات دی ہیں جس کی بنیاد پر دو فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی گئیں۔ احمد نگر ایم آئی ڈی سی پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا، گجراج نگر علاقے میں ایک مسجد کے پاس سے گزرنے والے ایک گروپ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو دوسرے گروپ کے لوگوں نے مبینہ طور پر مارا پیٹاْ جس کے بعد دو گروپوں کے
درمیان تصادم شروع ہو گیا۔