2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اکھلیش یادو کے قنوج اور اعظم گڑھ سے الیکشن لڑنے کی مخمصے کے درمیان اس بات پر معمہ ہے کہ اکھلیش کہاں سے لڑیں گے۔ سیاسی حلقوں میں کافی دنوں سے یہ بحث چل رہی ہے کہ اکھلیش دونوں سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے یا قنوج یا اعظم گڑھ کی صرف ایک سیٹ سے ہی دعویٰ کریں گے۔ ایس پی کے معتبر ذرائع کے مطابق اکھلیش یادو اس بار کسی بھی سیٹ سے لوک سبھا الیکشن نہیں لڑنے والے ہیں۔وہ اتر پردیش میں اپوزیشن پارٹی کے لیڈر کی ذمہ داری کو نبھانے کے ساتھ ساتھ 2027 پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔
سماج وادی پارٹی کی طرف سے جاری کردہ تین فہرستوں میں اکھلیش یادو کے نام کا ابھی تک اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ خاندان کے دیگر افراد جیسے ڈمپل یادو، شیو پال سنگھ یادو، اکشے یادو کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔وہیں دھرمیندر یادو کو قنوج اور اعظم گڑھ کا انچارج بھی بنایا گیا ہے۔ اس دوران اکھلیش یادو کہاں سے الیکشن لڑیں گے یہ معاملہ کافی دنوں سے بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔
اکھلیش یادو اس بار الیکشن لڑنے کے موڈ میں نہیں ہیں!
میڈیا کے معتبر ذرائع کے مطابق اکھلیش یادو اس بار الیکشن لڑنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ اکھلیش یادو 2027 کی تیاری کرتے ہوئے اتر پردیش میں رہ کر اپوزیشن پارٹی کے لیڈر کی ذمہ داری کو پورا کرنے پر کام کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری اور اپنے چچا شیو پال سنگھ یادو کو بدایوں سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔
بدایوں سیٹ مشکل ہے ۔لیکن شیو پال سنگھ یادو کے سامنے
اگرچہ بدایوں سیٹ مشکل ہے ۔لیکن شیو پال سنگھ یادو کے سامنے ایس پی والوں کا ماننا ہے کہ چچا شیو پال یہ سیٹ جیت جائیں گے۔ اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو مین پوری سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ خاندان کے ان افراد کی مدد سے ایس پی مرکزی سیاست میں مداخلت کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ وہیں اکھلیش یادو یوپی میں رہ کر اگلے اسمبلی انتخابات پر توجہ مرکوز کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس