قرآن کا نسخہ جلانے پہ مسجد میں بھیڑ
مسجد میں گھس کر دو نوجوانوں نے مذہبی کتابوں کو نذر آتش کر دیا جس کے بعد لوگ مشتعل ہو گئے۔ انہوں نے مین روڈ بلاک کرنے کی کوشش کی۔ انتظامیہ اور پولیس حکام موقع پر پہنچ گئے۔ لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن لوگ آپے سے باہر ہو چکے تھے ۔
مشتعل لوگ مسجد کے باہر جمع ہوگئے۔ مشتعل ہجوم نے آس پاس کے بی جے پی لیڈروں کے ہورڈنگز کو اتار کر آگ لگا دی۔ یہ دیکھ کر پولیس کو مورچہ سنبھالنا پڑا اور مشتعل ہجوم کو لاٹھیوں سے منتشر کرنا پڑا۔ احتیاطی طور پر پولیس فورس کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے۔
مسجد میں داخل ہو کر دو نوجوانوں نے مذہبی کتابوں کوکیا نذر آتش
سید شاہ فخر عالم میاں کی مسجد شاہجہاں پور شہر کے چوک کوتوالی علاقے کے محلہ باوزئی میں ہے۔ بدھ کی شام کچھ دیر میں دو نوجوان مسجد میں داخل ہوئے اور وہاں رکھے مذہبی متن کو جلا دیا۔ امام حافظ ندیم اور دیگر نماز کے لیے پہنچے تو مذہبی کتاب کے جلے ہوئے صفحات دیکھ کر دوسروں کو اطلاع دی۔
مسجد کے باہر ہجوم
شام گئے لوگوں کی بڑی تعداد مسجد کے باہر اور بیری چوکی روڈ پر جمع ہوگئی۔ جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا۔ اے ڈی ایم انتظامیہ رام سیوک دویدی، اے ایس پی سٹی سنجے کمار فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ دونوں افسران نے امام اور وہاں موجود دیگر لوگوں سے بات کی۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے مہلت مانگی۔
سی او سٹی اکھنڈ پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ مسجد کے قریب واقع شو روم کے سی سی ٹی وی میں دو نوجوان دکھائی دے رہے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ حرکت ان دونوں نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔