Bharat Express

Delhi Excise Policy Case: ‘غلطی ہوئی ہے تو سزا ملنی چاہیے’- سی بی آئی کی طرف سے سی ایم کیجریوال کو سمن پر انا ہزارے کا بڑا بیان

اس سے پہلے دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال نے ہفتہ کو سی بی آئی کے سمن پر پریس کانفرنس کی تھی اور اس دوران انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر وہ کرپٹ ہے تو دنیا میں ایماندار کوئی نہیں ہے۔

'غلطی ہوئی ہے تو سزا ملنی چاہیے'- سی بی آئی کی طرف سے سی ایم کیجریوال کو سمن پر انا ہزارے کا بڑا بیان

Delhi Excise Policy Case:  سی بی آئی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو شراب گھوٹالہ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے سمن بھیجا ہے۔ سی بی آئی اتوار کو دہلی کے سی ایم سے پوچھ گچھ کرے گی۔ ساتھ ہی سی بی آئی کے اس سمن پر سیاست بھی گرم ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان جاری بیان بازی کے درمیان سماجی کارکن انا ہزارے نے اپنا ردعمل دیا ہے۔ انا ہزارے نے کہا، “اگر کچھ خرابی نظر آتی ہے، تو اس کی تحقیقات ہوگی۔ غلطی ہو جائے تو سزا ملنی چاہیے۔

انا ہزارے نے کہا کہ میں نے پہلے بھی ایک خط لکھا تھا کہ آپ شراب کے بارے میں کیوں سوچتے ہیں، اچھی چیزوں کے بارے میں سوچا کیجئے۔ پیسے کے لیے کچھ بھی کرنا درست نہیں، شراب نے کسی کا بھلا نہیں کیا، اب سی بی آئی نے جو بھی دیکھا ہے، اس کی جانچ ہو رہی ہے، اگر کوئی قصور پایا جائے تو سزا ملنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں- Lok Sabha Elections 2024: کانگریس نے نتیش کو دی اپوزیشن اتحاد کی ذمہ داری، کیا بہار کو اپنے بھتیجے کو سونپ کر دہلی مارچ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں وزیر اعلیٰ؟

اس سے پہلے دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال نے ہفتہ کو سی بی آئی کے سمن پر پریس کانفرنس کی تھی اور اس دوران انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر وہ کرپٹ ہے تو دنیا میں ایماندار کوئی نہیں ہے۔

کیجریوال نے پی ایم مودی کو بنایا نشانہ

کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے رہنما ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اگر پارٹی نے جانچ ایجنسی کو انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے تو وہ ایسا کرنے سے انکار نہیں کر سکتی۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے پی ایم مودی پر بدعنوانی کے الزامات لگانے پر بھی نشانہ بنایا۔ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی طرف سے پی ایم مودی کے خلاف لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “ایسے شخص کے لیے بدعنوانی کیسے مسئلہ ہو سکتی ہے جو سر سے پاؤں تک بدعنوانی میں ڈوبا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں-

Also Read