کھدائی کرنے والے مزدوروں کو ملا سونے اور چاندی کے سکوں سے بھرا خزانہ
Workers got gold-silver container: منریگا مزدوروں کا ایک گروپ جمعہ کو کیرلہ کے کنور ضلع میں بارش کے پانی کو بچانے اور جمع کرنے کے لیے کھدائی کر رہا تھا اور اسی وقت سونے سے بھرا ایک مٹی کا برتن ان کے ہاتھ لگ گیا۔ دراصل کھدائی کے دوران انہیں ایک مٹی کا برتن ملا جس میں سونے اور چاندی کے سکے رکھے ہوئے تھے۔ اس کے بعد ہفتہ کی صبح اسی جگہ سے پانچ اور چاندی کے سکے اور دو سونے کے زیورات برآمد ہوئے۔
یہ قیمتی سامان چیماگئی پنچایت میں پرپئی سرکاری ایل پی اسکول کے قریب ایک پرائیویٹ پراپرٹی پر پائے گئے ہیں۔ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے کی گئی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ قدیم اشیا تقریباً 200 سال پرانی ہیں۔ کارکنوں نے پہلے اسے بم سمجھا اور اس کی وجہ سے ڈر کے مارے اسے باہر پھینک دیا۔ لیکن جب برتن ٹوٹا تو وہاں موجود تمام کارکنان حیران رہ گئے۔
اس گھڑے میں 17 موتیوں کی مالا، 13 سونے کے تمغے، 4 تمغے روایتی زیورات ‘کاشومالا’ کا حصہ ہیں، بالیوں کا ایک جوڑا اور چاندی کے سکے ملے ہیں۔ مزدور آشیتا نے کہا کہ سونا اور چاندی دیکھ کر ہم حیران رہ گئے اور ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اس کا کیا کریں، اس لیے ہم نے پنچایت صدر کو اس کی اطلاع دی۔ اس کے بعد پنچایت اہلکاروں نے پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ اس کے بعد تلی پرمبہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تمام اشیاء کو اپنی تحویل میں لے کر تلی پرمبہ عدالت میں پیش کیا۔
محکمہ آثار قدیمہ اس دریافت کی تفصیلی تحقیقات شروع کر سکتا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اس جگہ پر کوئی خزانہ موجود ہے یا نہیں۔ محکمہ نے اس کی صداقت کی تصدیق کے لیے مواد کی بازیابی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ایک اہلکار نے کہا کہ “جس جگہ سے نوادرات برآمد ہوئے ہیں، اس کی کوئی تاریخی اہمیت نہیں ہے، اس لیے یہ اشیاء کسی پرائیویٹ کلیکشن کا حصہ ہو سکتی ہیں، تاہم ہم تحقیقات کے بعد ہی کوئی نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں۔”
-بھارت ایکسپریس