تاریخی پونچھ قلعہ ہے قدیم فن تعمیر کا ایک خوبصورت سیاحتی مقام
Jammu and Kashmir: تاریخ سے مالا مال شہر پونچھ کی شان و شوکت میں اضافہ کرتے ہوئے شہر کے وسط میں تعمیر کیا گیا تاریخی ‘پونچھ قلعہ’ سیاحوں کی توجہ کا ایک خوبصورت مرکز ہے، جو اپنی خستہ حالی کے باوجود ہمیں یہاں کے قدیم معماروں اور حکمرانوں کی عظمت کی یاد دلاتا ہے۔
اپنے زمانے میں یہ قلعہ شان و شوکت کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ آج یہ ان تاریخی واقعات کا گواہ ہے جنہوں نے اپنے وقت کے کئی طاقتور حکمرانوں کے عروج و زوال کو دیکھا۔ اس کی باقیات بظاہر خستہ حالت میں ہیں لیکن آج بھی وہ اس کے شاندار ماضی کی داستان اس کی موجودہ حالت زار کو سناتے نظر آتے ہیں۔
1760 اور 1787 کے درمیان بنایا گیا
7535 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلی یہ عظیم تاریخی عمارت اپنی اونچی دیواروں کے اندر ڈوگروں، سکھوں اور مسلمانوں کی حکمرانی کی داستانیں چھپی ہوئی ہے۔ اس قلعے کی بنیاد راجہ عبدالرزاق خان نے 1713 میں رکھی تھی لیکن اسے ان کے بیٹے راجہ رستم خان نے 1760 اور 1787 کے درمیان مکمل کیا۔
پونچھ کے مشہور مورخ کے ڈی مینی نے روزنامہ ملاپ کو بتایا کہ جب سکھ حکمران اس خطے پر حکومت کرتے تھے تو انہوں نے سکھ طرز تعمیر پر تعمیر کردہ ایک مرکزی بلاک کا اضافہ کیا۔ اس کی تعمیر کے کئی سال بعد، راجہ موتی سنگھ نے 1850 سے 1892 تک قلعہ کی تزئین و آرائش کی۔ اس نے فرنٹ ڈیزائن کرنے کے لیے یورپی آرکیٹیکٹس کو بلایا۔
منفرد فن تعمیر کی نمائش کرتا ہے
راجہ بلدیو سنگھ کے دور میں، پونچھ قلعہ کو سلطنت کا سیکرٹریٹ بنا دیا گیا، جبکہ سرکاری رہائش گاہ موتی محل میں منتقل کر دی گئی۔ یہ قلعہ، جو 220 سال سے زیادہ پرانا ہے، منفرد فن تعمیر کو ظاہر کرتا ہے۔ 2005 تک اس قلعے میں کئی سرکاری دفاتر قائم ہو چکے تھے۔
2005 کے تباہ کن زلزلے نے اس عمارت کو شدید نقصان پہنچایا۔ یہ ‘پکاکولا’ زلزلے کی وجہ سے تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچ گیا۔ اس زلزلے کے بعد قلعے کی مرمت کے لیے کئی بار فنڈز مختص کیے گئے اور قلعے کے اگلے حصے کی کسی حد تک مرمت کی گئی۔
-بھارت ایکسپریس