راؤز ایونیو کورٹ
راؤز ایونیو کورٹ نے سابق وزیر ریلوے لالو پرساد یادو، سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو اور دیگر کو ملازمت کے لیے اراضی کیس میں سمن جاری کرنے کا فیصلہ ملتوی کر دیا ہے۔ عدالت میں کیس کی سماعت 13 ستمبر کے لیے کی گئی ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران مبینہ ملزم للن چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ للن چوہدری کی موت سے متعلق سرٹیفکیٹ تاحال جاری نہیں کیا گیا۔ اہلیہ کا بیان اور میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے لالن چودھری کی موت سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کو کہا تھا۔ 6 اگست کو عدالت نے ای ڈی کی طرف سے داخل کردہ سپلیمنٹری چارج شیٹ پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
ای ڈی کی طرف سے داخل کردہ سپلیمنٹری چارج شیٹ میں ان لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔
ای ڈی کی طرف سے داخل کردہ سپلیمنٹری چارج شیٹ میں سابق مرکزی وزیر ریلوے لالو پرساد یادو اور ان کے بیٹے تیجسوی یادو کو ملزم بنایا گیا ہے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ لالو پرساد یادو نے جب وہ ریلوے کے وزیر تھے، ملازمت کے بدلے لوگوں سے زمینیں لی تھیں۔ ای ڈی اس معاملے کی منی لانڈرنگ کے تحت تحقیقات کر رہی ہے۔ ای ڈی نے 100 صفحات کی سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چارج شیٹ کے ساتھ 96 دستاویزات بھی دیے گئے ہیں۔
اس میں لالن چودھری، ہزاری رائے، دھرمیندر کمار، اکھلیشور سنگھ، رویندر کمار، آنجہانی لال بابو رائے، سونمتیا دیوی اور سنجے رائے کے نام بھی شامل ہیں۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں حتمی چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے 78 لوگوں کو ملزم بنایا ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ 38 امیدوار ہیں اور کچھ افسران بھی شامل ہیں۔ سی بی آئی نے 6 مارچ کو اس معاملے میں تیسری سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی۔ جس میں بھولا یادو کو ملزم بنایا گیا ہے۔
بھولا یادو کے کمپیوٹر سے شواہد برآمد
سی بی آئی کی طرف سے داخل کردہ سپلیمنٹری چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ بھولا یادو لالو پرساد یادو کے سیکرٹری رہ چکے ہیں اور وہ تمام کام دیکھتے تھے۔ بھولا یادو ہی افسران کو ہدایات دیتا تھا۔ سی بی آئی نے بھولا یادو کے کمپیوٹر سے اس سلسلے میں ثبوت برآمد کیے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے اس وقت کے ریلوے وزیر لالو پرساد یادو سمیت دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے کئی افراد بھی اس معاملے میں ملزم ہیں، اور انہیں عدالت سے ضمانت مل چکی ہے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں کئی اور لوگوں کو بھی ملزم بنایا ہے۔ جس میں تحقیقاتی ایجنسی نے بھولا یادو کو بھی اپنے ریڈار پر لے لیا ہے جو اس وقت کے وزیر ریلوے لالو یادو کے سکریٹری تھے۔ اس سے پہلے فروری میں عدالت نے اس معاملے میں کئی ملزمین کو ضمانت دی تھی۔ جن لوگوں کو ضمانت ملی ہے ان میں سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، آر جے ڈی ایم پی میسا بھارتی، ہیما یادو اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔