دہلی میں دو دن سے جاری بارش کی وجہ سے جی 20 کے پنڈال بھارت منڈپم کے احاطہ میں پانی داخل ہو گیا ہے، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ اس کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی غلط کاریوں پر پردہ نہیں ڈال سکتی۔
کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس( سابقہ نام ٹویٹر) پر پانی سے بھرے بھارت منڈپم کی ویڈیو شیئر کی ہے۔ سرجے والا نے لکھا، “تقریباً 3000 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے “بھارت منڈپم” میں آج تھوڑی سی بارش میں بھی “وکاس” تیرتا ہوا نظر آیا! دعا ہے کہ آج یہاں زیادہ بارش نہ ہو، جی 20 کانفرنس محفوظ رہے اسے مکمل ہونے دو۔!
लगभग ₹3000 करोड़ की लागत से बने “भारत मंडपम” में, आज जरा सी बारिश में ही “विकास” तैरता हुआ दिखाई दिया !
भगवान से प्रार्थना है कि आज दिन में यहां ज्यादा बारिश ना हो, #G20Summit सही सलामत पूरा हो जाए !
मोदी सरकार ने गरीबों को तो ‘पर्दे’ से ढक दिया, मगर कितनी भी “शो-शो बाज़ी”… pic.twitter.com/ZdrSTHOOnG
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) September 10, 2023
سرجے والا نے کہا، حکومت اپنی عیبوں کو چھپا نہیں سکتی
انہوں نے مزید لکھا، “مودی حکومت نے غریبوں کو ‘پردے’ سے ڈھانپ دیا ہے، لیکن ‘شو شو’ کی کوئی رقم اس کی خامیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتی، ویسے بھی مودی حکومت میں تقریبات اور افتتاح کے بعد کچھ نہیں ہوتا ہے۔
اس سے قبل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انڈین یوتھ کانگریس کے صدر بی وی سرینواس نے مودی حکومت کے ترقیاتی دعوؤں کو نشانہ بنایا۔ سری نواس نے ایکس پر لکھا، ‘جی 20 ممبران کی میزبانی کے لیے کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ‘بھارت منڈپم’ کی تصاویر۔ وکاس تیراکی کر رہا ہے…’
کانگریس کے سرکاری میڈیا پلیٹ فارم نے بھی بھارت منڈپ میں پانی کی ویڈیو شیئر کی اور لکھا، “کھوکھلی ترقی بے نقاب۔ بھارت منڈپ کو جی 20 کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ 2700 کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔ ایک بارش میں پانی پھر گیا۔”
پی ایم مودی نے بھارت منڈپم میں غیر ملکی لیڈروں کی میزبانی کی
اسی بھارت منڈپم کنونشن سینٹر میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز 30 سے زیادہ ممالک اور تنظیموں کے رہنماؤں کی میزبانی کی جن میں امریکی صدر جو بائیڈن، برطانوی وزیر اعظم رشی سنک، آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔