تیجسوی یادو کی جن وشواس یاترا کے دوران قافلے کی گاڑی کو پیش آیا حادثہ، ڈرائیور محمد حلیم عالم کی موت
بہار میں ذات کے سروے کی رپورٹ پر اپوزیشن پارٹیاں کئی الزامات لگا رہی ہیں۔ نائبوزیر اعلی تیجسوی یادو نے ہفتہ (7 اکتوبر) کو پٹنہ میں محکمہ سیاحت کے پروگرام میں حصہ لیا۔ اس دوران انہوں نے ذات کے سروے کے معاملے پر میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یادو کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ آخری ذات مردم شماری (بہار کاسٹ سروے) 1931 میں کی گئی تھی، جس میں یادو آبادی کا 11 فیصد تھا۔ بہار، جھارکھنڈ اور اڑیسہ ایک ریاست تھیں۔ یادیو کی سب سے زیادہ تعداد صرف بہار میں تھی۔ اگر ایسا ہوتا تو کیا سی ایم نتیش کمار اپنی ذاتوں کی تعداد نہ بڑھاتے؟ کچھ لوگ فضول باتیں کرتے ہیں ۔
‘مرکزی حکومت ملک میں مردم شماری نہیں کروا رہی’
تیجسوی یادو نے کہا کہ بہار میں ذات کا سروے ترقی کا ایک بہتر خاکہ تیار کرے گا، اسی لیے پورے ملک میں ذات پات کی بنیاد پر گنتی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کا مطالبہ ہے۔ مرکزی حکومت ملک میں مردم شماری بھی نہیں کروا رہی ہے۔ آبادی جانے بغیر منصوبہ کیسے بنایا جا سکتا ہے؟ اس لیے ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کی ضرورت ہے۔اس کا مطالبہ کئی ریاستوں سے اٹھایا جا رہا ہے۔
تیجسوی نے ذات پات کی مردم شماری پر اٹھائے گئے سوال کا جواب دیا
ذات پات کی مردم شماری کی رپورٹ سے متعلق سوال پر نائب وزیراعلی نے کہا کہ جن لوگوں کو اعتراض ہے وہ پی ایم نریندر مودی سے کہیں کہ وہ اسے دوبارہ کروائیں۔ آپ کو بتا دیں کہ ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے ہفتہ کو پٹنہ میں محکمہ سیاحت کے پروگرام میں حصہ لیا تھا۔ اس دوران انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ تمام باتیں کہیں۔
بھارت ایکسپریس۔