Bharat Express

Chhattisgarh Liquor Scam: چھتیس گڑھ 2000 کروڑ شراب گھوٹالہ میں انل ٹوٹیجا کے خلاف دائر ای ڈی کی عرضی پر سماعت پر سپریم کورٹ نے کیااہم تبصرہ

عدالت اس کیس کی اگلی سماعت اگست میں کرے گی۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ ہائی کورٹ سے انل ٹوٹیجا کو دی گئی پیشگی ضمانت کے خلاف ای ڈی کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔

چھتیس گڑھ 2000 کروڑ شراب گھوٹالہ میں انل ٹوٹیجا کے خلاف دائر ای ڈی کی عرضی پر سماعت پر سپریم کورٹ نے کیااہم تبصرہ

چھتیس گڑھ میں مبینہ 2000 کروڑ روپے کے شراب گھوٹالہ میں سابق آئی اے ایس افسر انل ٹوٹیجا کے خلاف دائر ای ڈی کی عرضی پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اہم تبصرہ کیا ہے۔ ای ڈی کی تحقیقات پر سوال اٹھاتے ہوئے عدالت نے کہا، کیا یہ تشویشناک بات نہیں ہے کہ 2019 کے ای سی آئی آر میں تفتیش مکمل نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی شکایت درج کی گئی ہے؟ آج ہم 2024 میں ہیں۔ انیل ٹوٹیجا کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے پیشگی ضمانت کے 4 سال گزر چکے ہیں، لیکن ای ڈی نے ابھی تک کچھ نہیں کیا ہے۔ عدالت نے ای ڈی کو کیس سے متعلق تمام دستاویزات ریکارڈ پر رکھنے کا وقت دیا ہے۔

عدالت اس کیس کی اگلی سماعت اگست میں کرے گی۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ ہائی کورٹ سے انل ٹوٹیجا کو دی گئی پیشگی ضمانت کے خلاف ای ڈی کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔ پچھلی سماعت میں عدالت نے کہا تھا کہ وہ ان کے اور ان کے بیٹے یش ٹوٹیجا کے خلاف منی لانڈرنگ کی شکایت کو ختم کر دے گی۔ عدالت نے کہا تھا کہ کیس میں ای سی آئی آر اور ایف آئی آر کی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی پیش گوئی جرم نہیں کیا گیا ہے اور اس میں کوئی غیر قانونی رقم شامل نہیں ہے، اس لیے جب کوئی مجرمانہ رقم شامل نہیں ہے تو منی لانڈرنگ کا معاملہ ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اسی ای ڈی نے 16 صفحات میں انل ٹوٹیجا کی گرفتاری کی وجہ بتائی ہے۔ ان دستاویزات میں انہیں 2000 کروڑ روپے کے شراب گھوٹالہ کا سرغنہ بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ای ڈی نے کہا تھا کہ رائے پور کے میئر اور کانگریس لیڈر اعجاز ڈھیبر کا بھائی اس گھوٹالے میں کلیدی شخص بن گے ہیں اور نہوں  نے پوری سنڈیکیٹ کو چلایا ہے۔

 ٹوٹیجا کی گرفتاری کے بعد اس سے جڑے لوگوں کے دل کی دھڑکنیں بڑھ گئی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ منی لانڈرنگ کا معاملہ 2022 میں دہلی کی ایک عدالت میں داخل انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی چارج شیٹ سے ہوا ہے۔ چھتیس گڑھ حکومت پر ریاستی ادارے سے شراب کی خرید و فروخت کے دوران رشوت لینے کا الزام ہے۔ریاست میں شراب کشید کرنے والوں سے فی شراب کیس کی بنیاد پر رشوت لی گئی اور دیسی شراب کو آف دی بک فروخت کیا گیا۔ ای ڈی کے مطابق، ایک کارٹیل بنانے اور انہیں مارکیٹ میں ایک خاص حصہ کی اجازت دینے کے لیے شراب کشید کرنے والوں سے رشوت لی گئی تھی۔

بھارت ایکسپریس