Bharat Express

India-Singapore Ties: سنگاپور کے صدر تھرمن شانموگرٹنم نے اپنی اہلیہ کے ساتھ صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم مودی سے کی ملاقات

صدر تھرمن کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے تجارت، ٹیکنالوجی اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔

نئی دہلی: سنگاپور کے صدر تھرمن شانموگرٹنم اور ان کی اہلیہ جین یومیکو ایتوگی نے اپنے ہندوستان دورہ  کے دوران بدھ کو راشٹرپتی بھون کے احاطہ میں  ہندوستانی صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ اس سرکاری دورے کا مقصد ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان تاریخی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔

صدر تھرمن شانموگرٹنم کا یہ دورہ سنگاپور اور ہندوستان کے درمیان بڑھتے ہوئے باہمی تعلقات کی علامت ہے۔ راشٹرپتی بھون میں ان کا رسمی استقبال کیا گیا جس میں گارڈ آف آنر اور ثقافتی پرفارمنس بھی شامل تھی۔ صدر دروپدی مرمو نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور دونوں لیڈران نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

تجارت اور تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور

صدر تھرمن کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے تجارت، ٹیکنالوجی اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔ دونوں لیڈران نے علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا، بشمول ہند-بحرالکاہل خطے کی سلامتی اور استحکام، موسمیاتی تبدیلی اور ڈیجیٹل معیشت۔

سنگاپور کے صدر کے ساتھ ان کی اہلیہ جین یومیکو ایتوگی بھی اس دورے کا حصہ تھیں۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے، سماجی ترقی اور ثقافتی تبادلے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جین یومیکو ایتوگی سماجی کاموں میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں اور کئی بین الاقوامی فورمز پر خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے کام کر چکی ہیں۔

اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان طویل عرصے سے مضبوط سفارتی اور اقتصادی تعلقات ہیں۔ سنگاپور ہندوستان کا ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی مختلف معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔ ان تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے اس دورے کے دوران نئے اقدامات کا امکان ہے۔

صدر تھرمن شانموگرٹنم، جو ستمبر 2023 میں سنگاپور کے صدر بنیں گے، اپنی جامع پالیسیوں اور عالمی نقطہ نظر کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کے دورے سے نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندی ملے گی بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ثقافتی اور سماجی روابط بھی مضبوط ہوں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read