Bharat Express

Savitri Jindal resigns: لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس کو لگا ایک اور بڑا جھٹکا،ملک کی امیر ترین خاتون نے چھوڑا کانگریس کا ہاتھ

او پی جندل گروپ کی چیئرپرسن ساوتری جندل حصار حلقہ سے ایم ایل اے اور ہریانہ حکومت میں 10 سال تک وزیر رہی ہیں۔ جندل اپنے شوہر اور جندل گروپ کے بانی او پی جندل کی 2005 میں ہوائی جہاز کے حادثے میں موت کے بعد حصار حلقہ سے ہریانہ اسمبلی کے لیے منتخب ہوئی تھیں۔

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے لیڈروں کے ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں کانگریس لیڈر نوین جندل پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ بی جے پی نے انہیں ہریانہ کے کروکشیتر سے بھی اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اب نوین جندل کی ماں اور ملک کی سب سے امیر خاتون ساوتری جندل نے بھی کانگریس چھوڑ دی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر یہ جانکاری دی ہے۔ساوتری جندل نے کہا کہ میں نے ایم ایل اے کے طور پر 10 سال تک حصار کے لوگوں کی نمائندگی کی اور وزیر کی حیثیت سے ریاست ہریانہ کی بے لوث خدمت کی۔حصار کے لوگ میرا خاندان ہیں اور میرے خاندان کے مشورے پر میں آج کانگریس پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہی ہوں۔

ساوتری جندال کی کل دولت دو لاکھ کروڑ سے زیادہ ہے

بھارت کی امیر ترین خواتین کی فہرست میں ساوتری جندل کا نام سرفہرست ہے۔ وہ 84 سال کی ہیں اور جندل گروپ کا بہت بڑا کاروبار سنبھالتی ہیں۔ بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق، 28 مارچ 2024 تک، ساوتری جندل کی مجموعی مالیت29.6ڈالر بلین ہے۔ ہندوستانی کرنسی میں یہ تقریباً 2.47 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ عالمی سطح پر ساوتری جندل دنیا کے ارب پتیوں کی فہرست میں 56ویں نمبر پر ہیں۔

ساوتری جندل کا سیاسی کیریئر

او پی جندل گروپ کی چیئرپرسن ساوتری جندل حصار حلقہ سے ایم ایل اے اور ہریانہ حکومت میں 10 سال تک وزیر رہی ہیں۔ جندل اپنے شوہر اور جندل گروپ کے بانی او پی جندل کی 2005 میں ہوائی جہاز کے حادثے میں موت کے بعد حصار حلقہ سے ہریانہ اسمبلی کے لیے منتخب ہوئی تھیں۔ وہ 2009 میں حصار سے دوبارہ الیکشن جیت گئیں۔ اکتوبر 2013 میں انہیں ہریانہ حکومت میں کابینہ کا وزیر بنایا گیا۔ 2006 میں، انہوں نے شہری لوکل باڈیز اور ہاؤسنگ کے وزیر مملکت کے طور پر خدمات انجام دیں۔ تاہم 2014 کے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں ساوتری جندل کو حصار سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اب انہوں نے کانگریس چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔