Bharat Express

Indresh Kumar: ریشما نے فلاحی زندگی گزاری، خود غرضی کی نہیں

راشٹریہ تحفظ جاگرن منچ کی قومی جنرل سکریٹری ریشما ہربخش سنگھ کے بے وقت انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار

ریشما نے فلاحی زندگی گزاری، خود غرضی کی نہیں

Indresh Kumar: آر ایس ایس کے سینئر لیڈر اور تنظیم کے چیف سرپرست اندریش کمار نے کہا کہ ریشما کو جب بھی کوئی ذمہ داری سونپی جاتی تھی وہ “سطح کی بہترین کارکردگی” کرتی تھیں۔ وہ چاندی کے چمچے سے نہیں بلکہ اخلاقی اقدار کے ساتھ پیدا ہوئی تھی۔ ریشما نے خود غرضی کی نہیں بلکہ خیرات کی زندگی گزاری۔

اندریش کمار کے ساتھ جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت، بی جے پی لیڈر شیام جاجو، قومی اقلیتی کمیشن اقبال سنگھ لال پورہ، پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ کے سابق جسٹس پرمود کوہلی بھی موجود تھے۔

گجیندر سنگھ شیخاوت نے ریشما سنگھ کی تعریف کی اور انہیں اپنے خاندان کا لازمی حصہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریشما جی بہت خوش مزاج اور زندگی میں انمٹ نقوش چھوڑنے والی شخصیت تھیں۔ گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ بھگوان کے یہاں بھی بڑے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے، یہ ثابت ہو گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ریشما جی اتنے کم وقت میں ہم سب کو چھوڑ کر بھگوان کے شری چرنوں میں چلی گئیں۔

اندریش کمار کا کہنا تھا کہ ریشما کی والدہ سب سے پہلے مجھ سے ملیں اور مجھے بھائی سمجھیں۔ پھر ان کی بیٹی ریشما سے ملاقات ہوئی اور وہ بھی مجھے اپنا بھائی سمجھتی تھیں۔ اب اس خاندان کی تیسری نسل جو ریشماں کی اولاد ہے وہ بھی مجھے بھائی کہتے ہیں۔ اندریش کمار نے بتایا کہ ریشما نے مجھے بارہا بتایا کہ ان کی زائچہ میں لکھا ہے کہ 55 یا 56 سال آخری عمر ہے۔ اس پر میں نے اسے چار طریقے بتائے۔ علاج معالجہ، دینی علاج، خدمت خلق اور لوگوں کے ساتھ پیش آنے والی باتوں کو دل میں نہ رکھیں، معاف کرتے چلنا اور اگر کسی کے ساتھ غلطی سے کچھ غلط ہو گیا ہو تو معافی مانگنے کا کام کریں۔

ریشما سنگھ کو یاد کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر شیام جاجو نے ان سے جڑی کئی اہم باتیں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ریشما جی کے ساتھ 20 سال سے زائد عرصے تک کئی مواقع پر کام کیا۔ انہوں نے حال ہی میں دہلی کے لال قلعہ میں منعقدہ سنگھ سربراہ موہن بھاگوت کے پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے ریشما سنگھ سے متعلق ایک اہم حوالہ کو بھی یاد کیا۔

اقبال سنگھ لال پورہ، چیئرمین، قومی کمیشن برائے اقلیتی نے ریشما سنگھ کو یاد کیا اور ان کی روح کے سکون کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ صحیفے کہتے ہیں کہ صرف ایک سانس میں زندگی ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ ہم کب چلے جائیں گے۔ جو بھی زمین پر آیا ہے اسے اس دنیا سے جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں انہیں صرف دو سال سے جانتا ہوں۔ لیکن جتنا میں انہیں جانتا تھا، وہ ایک بڑے دل کی محب وطن خاتون تھیں۔ ان کا کام ہمیشہ چمکتا رہے گا، ہمارے لیے رہنما کی طرح رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہن ریشما کے پاس ہر موضوع کا حل موجود تھا۔

سینئر آئی اے ایس راجیو اروڑہ، جو ہیلتھ سکریٹری ہریانہ تھے، نے بھی ریشما سنگھ کی تعریف کرتے ہوئے کئی چیزوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے وہ وقت یاد کیا جب کووڈ کے دوران ریشما جی کو میدانتا اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، تب وہ ریشما جی سے واقف ہوئے اور ان کے لیے کورونا کا ایک اہم انجکشن لگایا۔ وہ بہت زندہ دل خاتون تھیں۔

ان کی موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ریشما سنگھ کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے والے دوستوں نے انہیں ایک متاثر کن خاتون قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریشماں استعداد سے مالا مال تھیں جنہوں نے اپنی پوری زندگی ملک اور معاشرے کی خدمت میں گزاری۔

اس موقع پر بی جے پی، آر ایس ایس، وی ایچ پی، اے بی وی پی، سنسکار بھارتی، چترا بھارتی، راشٹریہ تحفظ جاگرن منچ، ہمالیہ پریوار، بھارت تبت سہیوگ منچ، مسلم راشٹریہ منچ، ہند سینا، بھارتیہ کرسچن منچ اورکئی  ریاستوں سے ریشما سنگھ اور ان کے خاندان کے خیر خواہ شامل رہے۔ سینکڑوں لوگوں نے دلی خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر ریشما سنگھ کے ساتھ کام کرنے والے بہت سے لوگوں نے نم آنکھوں کے ساتھ انہیں خراج عقیدت پیش کیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read