وزیر اعظم نریندر مودی (فائل فوٹو: تصویر: اے این آئی)
وزیراعظم نریندرمودی نے پیر(18 دسمبر) کو وارانسی میں دنیا کے سب سے بڑے مراقبہ سینٹر’سوروید مہامندر’ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ اس مرکزکا بھی دورہ کیا۔ وارانسی میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے وزراعظم نے کہا کہ آج ہندوستان وراثت اورترقی کی راہ پرتیزرفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔ کاشی میں سوروید مندرکے افتتاح میں شرکت کرنا میرے لئے اعزازکی بات ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ سنتوں کی صحبت میں کاشی کے لوگوں نے مل کرترقی اوراختراع کے کئی نئے ریکارڈ بنائے ہیں۔ حکومت، سماج اورسنت سبھی مل کر کاشی کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سوروید مہا مندرکی تکمیل اس خدائی الہام کی ایک مثال ہے۔ یہ عظیم مندرمہارشی سداپل دیو جی کی تعلیمات اورتعلیمات کی علامت ہے۔ جس قدر اس مندر کی الوہیت ہمیں اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، اس کی عظمت بھی ہمیں حیران کر دیتی ہے۔
#WATCH | Varanasi, Uttar Pradesh: PM Modi says, “…Under the guidance of saints, the people of Kashi have set new records in terms of development and new construction…Today, Swarved Mahamandir is an example of this…” pic.twitter.com/ZNyaGVTH1U
— ANI (@ANI) December 18, 2023
وزیراعظم مودی نے مندرکی خاصیت بتائی
لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ سوروید مہا مندرہندوستان کی سماجی اورروحانی طاقت کی جدید علامت ہے۔ اس کی دیواروں پرسوروید کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ کندہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ویدوں، اپنشدوں، رامائن، گیتا اورمہا بھارت وغیرہ جیسے گرنتھوں کا خدائی پیغام کے ذریعہ کندہ کیا گیا ہے۔ اس لئے یہ مندرایک طرح سے روحانیت، تاریخ اورثقافت کی زندہ مثال ہے۔ نیوزایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، اس مندرمیں 20,000 سے زیادہ لوگ ایک ساتھ بیٹھ کر دھیان (مراقبہ) کرسکتے ہیں۔ سات منزلہ اس شاندارمہا مندرکی دیواروں پرسوروید مہامندرکے الفاظ کندہ ہیں۔ سوروید مہامندرقدیم فلسفہ، روحانیت اورجدید فن تعمیرکا امتزاج ہے۔
غلامی کے دور میں نشانہ بنائے گئےثقافتی علامتوں کی تعمیر نو ضروری
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ غلامی کے دور میں جن مظالم نے ہندوستان کو کمزورکرنے کی کوشش کی، انہوں نے سب سے پہلے ہماری علامتوں کو ہی نشانہ بنایا۔ آزادی کے بعد ان ثقافتی علامتوں کی تعمیرنو ضروری تھی۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اگر ہم اپنی ثقافتی پہچان کو احترام دیتے تو ملک کے اندراتحاد عزت نفس کا جذبہ زیادہ مضبوط ہوتا۔ تاہم بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔ آزادی کے بعد سومناتھ مندرکی تعمیر نو تک کی مخالفت کی گئی تھی اوریہ سوچ دہائیوں تک ملک پرحاوی رہی۔
-بھارت ایکسپریس