
بھارت-پاکستان کشیدگی کے درمیان، پاکستان نے ایک جھوٹی معلومات کی مہم شروع کی۔ حکومت اور انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے کئی جھوٹے دعوے کیے۔ انہوں نے بھارتی ڈرون حملے کے بارے میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ پہلے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بھارتی ڈرونز کو مار گرایا۔ پھر، انہوں نے کہا کہ ڈرونز پکڑنے کے لیے بہت جدید تھے۔ بعد میں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے انہیں روکا نہیں تاکہ ان کا مقام ظاہر نہ ہو۔ ہر بیان پچھلے بیان سے متصادم تھا۔
پاکستان اپنی کہانی بدلتا رہا
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پہلے کہا، “ہم نے بھارت کے تمام ڈرونز مار گرائے۔” یہ بیان 8 مئی کو کیا گیا۔ تاہم، اس کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔ جلد ہی، بھارتی ذرائع اور غیر ملکی صحافیوں نے اس کی تردید کی۔ سیٹلائٹ تصاویر اور اوپن سورس ویڈیوز سے ظاہر ہوا کہ بھارتی جیٹس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
درحقیقت، پاکستانی فوج نے بالواسطہ طور پر ناکامی تسلیم کی۔ انہوں نے تصدیق کی کہ بھارتی ڈرونز 1,100 کلومیٹر تک پاکستان میں داخل ہوئے اور بحفاظت واپس چلے گئے۔ اس سے ان کے ریڈار سسٹمز، بشمول چینی ساختہ ٹیکنالوجی، پر سنگین سوالات اٹھے۔اسی دن بعد میں، وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک اور دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرونز 35,000 فٹ کی بلندی پر اڑے اور “جدید اسٹیلتھ ٹیکنالوجی” استعمال کی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ انہیں روک نہیں سکے۔
پھر 9 مئی کو، انہوں نے تیسری کہانی دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے “بھارتی ڈرونز کو روکا نہیں” تاکہ “ہمارے مقامات افشا نہ ہوں۔” یہ متضاد بیانات پاکستان کی ساکھ کو مزید کمزور کر گئے۔ دریں اثنا، ایکس پر بھارتی صارفین نے ان تضادات کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے ویڈیوز، سرکاری بیانات، اور ریڈار نقشوں کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے دکھایا کہ پاکستان اپنی کہانی کس طرح بدلتا رہا۔
آپریشن سندور اور بھارتی ردعمل
بھارت نے پہلگام میں دہشت گرد حملے کے بعد آپریشن سندور شروع کیا تھا۔ بھارتی افواج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔ رپورٹس کے مطابق، بھارت نے اس حملے میں رافیل جیٹس اور لانگ رینج ڈرونز استعمال کیے۔
بین الاقوامی میڈیا نے جلد ہی پاکستان کے تضادات کو پکڑ لیا۔ کئی غیر ملکی صحافیوں نے تصدیق کی کہ پاکستان کے پاس بھارتی اثاثوں کو مار گرانے کا کوئی ثبوت نہیں تھا۔ انہوں نے خواجہ آصف پر تنقید کی کہ انہوں نے ایک لائیو نیوز شو کے دوران غیر مصدقہ سوشل میڈیا پوسٹس کا حوالہ دیا۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔