Bharat Express

قومی

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) نافذ ہونے کے بعد ایک طرف جہاں اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی پرحملہ کر رہی ہیں تو وہیں کئی مقامات پراحتجاجی مظاہرہ بھی کئے جا رہے ہیں۔

پہاڑی ریاست اتراکھنڈ میں عام لوگوں کے لیے صحت کی خدمات تک رسائی کو بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے آر راجیش کمار نے بھارت ایکسپریس کو بتایا کہ پرائیویٹ سیکٹر میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے صحت کی خدمات کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

الیکشن کمشنر ارون گوئل کے استعفیٰ کے بعد معاملہ گرم ہو گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق مرکز کے نئے قانون کو چیلنج کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ دراصل دو نئے الیکشن کمشنرز کی تقرری 15 مارچ تک ممکن ہے۔

پولیس نے بتایا کہ وفل جین نامی ملزم نے یہاں دوا اور انجیکشن یونٹ قائم کیا تھا۔ وفل جین اس جعلی ادویات کے ریکیٹ کا سرغنہ ہے۔ یہاں پر انجیکشن کو دوبارہ بھرنے اور کینسر کی جعلی ادویات بنانے کے لیے ری فلنگ اور پیکنگ کا کام کیا جاتا تھا۔

اتراکھنڈ میں، کماونی ہولی تین شکلوں میں منائی جاتی ہے، جسے بیتھاکی ہولی، کھادی ہولی اور مہیلا ہولی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس تہوار کی خاص بات یہ ہے کہ اسے روایتی گانوں کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں ہریلا تہوار منایا جاتا ہے جو کہ برسات یا مونسون کے آغاز کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

اتراکھنڈ کے عوام کی آواز بنا بھارت ایکسپریس آج ریاستی دارالحکومت دہرادون پہنچ گیا ہے۔ جہاں 'اتراکھنڈ ترقی کی راہ پر' کانکلیو کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں، لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹس کے لیے بھارت ایکسپریس سے جڑے رہیں۔

دیو بھومی اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرہ دون میں آج یعنی 13 مارچ کو بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کی طرف سے ’اتراکھنڈ ترقی کی راہ پر‘ کانکلیو کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔

لوک سبھا الیکشن سے پہلے یوپی میں کانگریس کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ اب ایک اور لیڈر نے پارٹی کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔

ہریانہ میں منوہرلال کھٹر حکومت میں نمبر دو کی حیثیت رکھنے والے انل وج حلف برداری تقریب میں شرکت تک نہیں کئے جبکہ انہیں نائب وزیراعلیٰ تک بنانے کی قیاس آرائی تھی۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ آخرانل وج کیوں ناراض ہیں اور بی جے پی کے لئے ہریانہ کی سیاست میں کتنے اہم ہیں؟

اروند کجریوال نے کہا کہ یہ سب بی جے پی انتخابی فائدے کیلئے کررہی ہے، بی جے پی اپنا نیا ووٹ بینک بنا رہی ہے۔اور اس انتخابی فائدے کیلئے بی جے پی ہمارے بچوں کا حق چھین رہی ہے۔گزشتہ دس سالوں میں مودی حکومت کی پالیسیوں اور مظالم سے تنگ آکر 11 لاکھ سے زائد تاجر اور صنعت کار ملک چھوڑ کر چلے گئے۔