Bharat Express

قومی

محکمہ موسمیات کے مطابق یکم نومبر سے دہلی کا موسم بدلنے والا ہے اور یہاں سردی بڑھنے والی ہے۔ آج یعنی منگل (31 اکتوبر) کو دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت 16-17 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33-34 ڈگری رہ سکتا ہے۔

اسکیم کی دفعات کے مطابق، ہندوستان کا کوئی بھی شہری یا ملک میں شامل یا قائم کردہ کوئی بھی ادارہ الیکٹورل بانڈ خرید سکتا ہے۔ کوئی بھی شخص انتخابی بانڈز اکیلے یا مشترکہ طور پر دوسرے افراد کے ساتھ خرید سکتا ہے۔

ای ڈی نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو نوٹس بھیج کر 2 نومبر کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے۔ دہلی کی نئی شراب پالیسی کے معاملے میں ای ڈی کیجریوال سے پوچھ گچھ کرے گی۔

کوچی دھماکوں کے بعد سیکورٹی اداروں نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ کیرالہ کے علاوہ یوپی اور دہلی میں بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اب اس معاملے پر سیاست بھی گرم ہوگئی ہے۔ بی جے پی نے بائیں بازو کی وجین حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

این سی پی ممبر اسمبلی پرکاش سولنکے کے گھر کو جلائے جانے کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں گھر مکمل طور پر جلتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس پورے واقعہ پر این سی پی ایم ایل اے کا بیان سامنے آیا ہے۔

وجین نے الزام لگایا کہ بی جے پی کا مقصد صرف فلسطین کی حمایت کرنے والوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانا ہے۔ سی ایم نے کہا کہ کیرالہ میں اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ’انڈیا’ نام استعمال کرنے کے بارے میں کچھ نہیں کیا گیا۔ اس وجہ سے ہمیں عدالت سے رجوع کرنا پڑا۔ یہ لوگ (اپوزیشن پارٹیاں) صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے اس نام کا استعمال کر رہے ہیں۔

میک ان انڈیا ’اور‘ووکل فارلوکل’  نے ہماری بھارتیتا کو بحال کیا ہے اور پورے ملک میں  شرکت پرمبنی  ایک تحریک  کو جنم دیا ہے۔ ہم  نے  اپنی ایم ایس ایم ایز  کو اجاگر  کیا ہے، نوجوان انٹر پرینیور  شپ کو تحریک دی ہے اوربھارت کی منفرد صلاحیتوں اور وسیع  وسائل  کو بروئے کارلایا گیا ہے۔

نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا، "جس طرح سے سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان لڑائی ہوئی اور دونوں نے کہا کہ وہ یوپی میں تمام سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے، یہ انڈیا اتحاد کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ان اسمبلیوں میں انتخابات کے بعد ہم دوبارہ ملیں گے اور ساتھ بیٹھ کر اچھا کام کرنے کی کوشش کریں گے۔

انتخابی بانڈ اسکیم کا دفاع کرتے ہوئے اے جی وینکٹرامانی نے کہا کہ یہ کسی موجودہ حق کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے اور اسے آئین کے حصہ سوئم کے تحت کسی بنیادی حق کے خلاف نہیں کہا جا سکتا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ ایسا قانون جو اتنا رجعت پسند نہ ہو اسے کسی اور وجہ سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔