آکسفیم کی رپورٹ: سادگی پر حملہ'
نئی دہلی،27 نومبر(بھارت ایکسپریس): رپورٹ کی جھلکیاں
مہنگائی نے معیار زندگی پر برا اثر ڈالا ہے۔
حکومتیں حالات پر قابو پانے کے لیے سخت فیصلے لے رہی ہیں۔
خواتین اور لڑکیوں کو صاف پانی تک میسر نہیں۔
کووڈ کی وجہ سے خواتین سے روزگار چھین لیا گیا۔
خواتین غربت کی زندگی گزار رہی ہیں۔
خواتین کو کام کے دباؤ اور قبل از وقت موت کا خطرہ
کووڈ-19 کی وبا کی وجہ سے 2020 کے مقابلے 2021 میں کم تعداد میں خواتین کو روزگار ملا۔ دنیا بھر کی حکومتیں خواتین اور لڑکیوں کو غربت کی گہرائی میں دھکیل رہی ہیں کیونکہ وہ اپنی معیشتوں کو وبائی امراض سے نکالنے اور مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
آکسفیم کی رپورٹ جس کا عنوان ہے ‘سادگی کا حملہ’ میں کہا گیا ہے کہ ‘وبائی بیماری کی وجہ سے 2020 کے مقابلے 2021 میں کم تعداد میں خواتین کو روزگار ملا۔ خواتین کو ان ضروری عوامی خدمات میں کٹوتیوں کے نتیجے میں جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی اثرات کا سامنا کرنا پڑا ہے، کیونکہ وہ ان پر زیادہ انحصار کرتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وبائی مرض سے بحالی کے لیے پوسٹ کووڈ راہ خواتین اور لڑکیوں کی جانوں اور محنت کے تحفظ کی قیمت پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کی حکومتیں خواتین اور لڑکیوں کو غربت، زیادہ کام اور قبل از وقت موت کی نئی سطحوں کے بے مثال خطرے میں ڈال رہی ہیں کیونکہ وہ اپنی معیشتوں کو وبائی امراض سے نکالنے اور مہنگائی کو روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
آکسفیم کی صنفی انصاف اور صنفی حقوق کی سربراہ امینہ ہرسی نے کہا، “وبا کے بعد کی بحالی کو خواتین اور لڑکیوں کی جانوں، محنت اور حفاظت کی قیمت پر بنایا جا رہا ہے۔Oxfam” حکومتیں عوامی خدمات میں کٹوتی کر کے نقصان پہنچا سکتی ہیں، یا وہ ان لوگوں پر ٹیکس لگا سکتے ہیں جو اس کی استطاعت رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا، “خواتین اور لڑکیوں کو صاف پانی تک رسائی میں زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔ ان میں سے 800,000 ہر سال اس کی کمی کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔’ اس میں کہا گیا ہے کہ انہیں زیادہ تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہاں تک کہ 10 میں سے ایک عورت اور لڑکی کو گزشتہ سال ان کے قریبی لوگوں نے جنسی اور جسمانی طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا اورتشدد کا سامنا کرنا پڑا۔