
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان پاکستان کے مابین کشیدگی ہر وقت بڑھتی چلی جارہی ہے ،ایسے میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا بھی خدشہ بڑھتا چلا جارہا ہے۔ اسی بیچ امریکی خفیہ رپورٹس میں غیر منطقی ردعمل کے خطرے پر زور دیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تناؤ بڑھنے سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ اگرچہ، بھارت اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ کا امکان کم ہے۔البتہ جدید میزائل نظاموں کی رفتار خطرے کو بڑھارہی ہے۔ پاکستانی شاہین میزائل نئی دہلی تک تقریباً 7 منٹ میں پہنچ سکتی ہے، جبکہ بھارت کی پرلے میزائل اسلام آباد تک 6 منٹ سے کم وقت میں پہنچ سکتی ہے۔سال1981 کی ایک خصوصی قومی خفیہ اندازہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگر بھارت کو لگتا ہے کہ پاکستان ایٹمی حملہ کر رہا ہے، تو بھارت پہلے حملہ کر سکتا ہے۔
بھارت کے پاس پاکستان سے زیادہ ہے ایٹمی ہتھیار
اگر بھارت کی بات کریں تو گزشتہ سال یہاں 164 ایٹمی ہتھیار تھے۔ جو اب بڑھ کر 172 ہو گئے ہیں۔ یہ انکشاف سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) نے کیا ہے۔ اب بھارت کے پاس پاکستان سے دو ایٹمی ہتھیار زیادہ ہیں۔ سِپری نے اس بات کا اندازہ پہلے بھی لگایا تھا کہ بھارت اپنے ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ بڑھا رہا ہے۔ اگرچہ بھارت کے تمام ہتھیار ذخیرہ شدہ ہیں۔ انہیں کہیں تعینات نہیں کیا گیا ہے۔وہیں پاکستان کی بات کریں تو پاکستان کے پاس فی الحال 170 ایٹمی ہتھیار ہیں جو ہندوستان سے محض دو کم ہیں۔ البتہ ہتھیاروں کی صلاحیتیں پاکستان سے کہیں زیادہ ہیں۔
کیا پاکستان بھارت کو نقصان پہنچا پائے گا؟
پاکستان کے پاس کم فاصلے کی میزائلیں – نصر، حتف، غزنوی اور عبدالی ہیں۔ ان کی مار کرنے کی صلاحیت 60 سے 320 کلومیٹر ہے، جبکہ درمیانے فاصلے کی میزائلیں- غوری اور شاہین کی مار کرنے کی صلاحیت 900 سے 2700 کلومیٹر ہے۔ اگر ان دونوں میزائلوں سے حملہ ہوتا ہے تو دہلی، جے پور، احمد آباد، ممبئی، پونے، بھوپال، ناگپور، لکھنؤ اس کی زد میں ہیں۔ اب تباہی کتنی ہوگی یہ اس بات پر منحصر ہے کہ میزائل میں لگا ہتھیار کون سا ہے۔ روایتی ہتھیار لگانے پر بربادی کم ہوگی، لیکن ایٹمی ہتھیار لگایا تو نقصان بہت زیادہ ہو سکتا ہے۔
بھارتی میزائلوں کی رینج میں پورا پاکستان
بھارت کے پاس کم فاصلے کی میزائل پرتھوی ہے۔ اس کی مار کرنے کی صلاحیت 350 کلومیٹر ہے۔ اگنی-I کی رینج 700 کلومیٹر، اگنی دوئم کی 2000 کلومیٹر اور اگنی-III کی رینج 3000 کلومیٹر ہے۔ یہ سب فوج میں شامل کی جا چکی ہیں۔ اگنی-V کی رینج 5000-7500 کلومیٹر ہے۔ یعنی ان میزائلوں کی مدد سے بھارت پاکستان کے تمام شہروں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اگر بھارت پاکستان پر ایٹمی بم گراتا ہے تو اس سے راولپنڈی، لاہور، اسلام آباد، نو شہرہ اور کراچی شہر مکمل طور پر برباد ہو سکتے ہیں۔البتہ یاد رکھیں کہ بھارت نے 1999 میں ‘نو فرسٹ یوز’ کی ایٹمی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ یعنی بھارت کبھی بھی ایٹمی ہتھیاروں کا پہلے استعمال نہیں کرے گا۔ بھارت صرف ایٹمی حملہ ہونے کی صورت میں اپنے ایٹمی بموں کا سہارا لے گا۔ وہیں، پاکستان میں ایسا کوئی قانون یا ضابطہ نہیں ہے۔ یہ پاکستان کے رہنماؤں اور اعلیٰ فوجی افسران پر منحصر ہے کہ انہیں کب اور کس صورتحال میں ایٹمی حملہ کرنا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔