بی جے پی ایم ایل اے راجیشور سنگھ
MLA RAJESHWAR SINGH: اتر پردیش کے بی جے پی ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو خط لکھ کر مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کے معاملات سے نمٹنے کے لیے مخصوص قوانین بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ قانونی نظام مذہبی کتابوں کی بے حرمتی سے نمٹنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے تجویز پیش کی ہے کہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) اور ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) میں ترمیم کے ذریعے ایک مخصوص دفعہ کا اضافہ کیا جا سکتا ہے تاکہ لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مقصد سے مذہبی کتاب کی بے حرمتی کو قابل سزا بنایا جا سکتا ہے۔ مجرموں کو پانچ سال تک قید بامشقت اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔
مقدس کتابوں کی نہ ہو بے حرمتی: راجیشور سنگھ
ہفتہ کے روز مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال کو لکھے گئے اپنے خط میں راجیشور سنگھ نے کہا، “حکومت کو یہ فیصلہ مذہبی کتاب کے تئیں لوگوں کے احترام کے پیش نظر لینا چاہئے۔ متنوع مذہبی عقائد آبادی کی اکثریت کے اقداری نظام میں انتہائی اہم اور گہرے طور پر جڑے ہوئے ہیں۔ مقدس بھگوت گیتا اور رام چرت مانس سے لے کر قرآن، بائبل اور گرو گرنتھ صاحب تک، ہندوستانی سماج نے ہمیشہ ان مذہبی کتابوں کا احترام کیا ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک مخصوص قانون لایا جانا چاہیے کہ ان کی بے حرمتی نہ ہو۔
راجیشور سنگھ نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی ایک خط ارسال کیا ہے۔ جس کا عنوان تھا ‘مذہبی کتاب کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قانون سازی کے ڈھانچے پر دوبارہ کام کرنے کی ضرورت’۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ راجیشور سنگھ لکھنؤ کے سروجنی نگر اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے ہیں۔ وہ طویل عرصے سے فلاحی کاموں سے وابستہ ہیں۔ انسانیت سے متعلق بہت سے اقدامات شروع کرنے پر انہیں مختلف ایوارڈز سے نوازا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔