انجلی کی موت معاملے میں تفتیش جاری، گجرات سے دہلی آئی فورنسک ٹیم
Kanjhawala Death Case:دارالحکومت دہلی کے کنجھاولا حادثہ میں پولیس کی تفتیش جاری ہے۔ عدالت نے 6 ملزمین دیپ کھنہ، امیت کھنہ، کرشن، متھن، منوج متل اور آشوتوش بھاردواج کو 23 جنوری تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ اس معاملے میں ہر دن نئے نئے انکشاف ہورہے ہیں اور فورنسک جانچ سے کافی کچھ سامنے آرہا ہے۔ اب باہری دہلی کے ڈی سی پی ہریندرکے سنگھ کی گزارش پر نیشنل فورنسک سائنس یونیورسٹی (گاندھی نگر، گجرات ) کے پانچ ماہرین کی ٹیم سلطان پوری پہنچ گئی ہے۔ ماہرین کی ٹیم انجلی کی موت کی تفتیش کرے گی۔ پولیس کو امید ہے کہ فورنسک جانچ سے کیس میں کچھ اہم ثبوت ہاتھ لگ سکتے ہیں۔ اس ٹیم میں تین خواتین اور دو مرد ہیں۔
پی سی آر کال پر کارروائی میں تاخیر
اس سے پہلے دہلی کی ایک عدالت نے کنجھاولا معاملے میں شروعاتی پی سی آرکال پر سنوائی میں تاخیر کی وجوہات پردہلی پولیس سے تفصیلی رپورٹ داخل کرنے کو کہا ہے۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سانیا دلال نے پیر کے روزایک حکم میں کہا کہ وہ (جوائنٹ کمشنر آف پولیس) صبح سویرے 3:24 بجے اور 4:11 بجے آئے۔ پی سی آر کال پر کارروائی میں ہوئی تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے رپورٹ دی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کی حفاظت
Delhi | A team of forensic experts from the National Forensic Science University, Gandhinagar examine the car involved in the accident in which a 20-year-old woman was killed in Kanjhawala pic.twitter.com/eq2welqkiI
— ANI (@ANI) January 12, 2023
جج نے پولیس افسر کو یہ بھی ہدایت کی کہ ‘فوری طور پر جائے حادثہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے تاکہ متعلقہ تکنیکی شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے بچا جاسکے۔
عدالت نے 6 ملزمان دیپک کھنہ، امیت کھنہ، کرشن، متھن، منوج متل اور آشوتوش بھاردواج کو 23 جنوری تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ کیس کی تفتیش ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور ملزم کو عدالتی تحویل میں بھیجنے کے لیے کافی ٹھوس شواہد فراہم کیے ہیں۔
کنجھاولا حادثہ
قابل ذکربات یہ ہے کہ انجلی سنگھ کی اسکوٹی کو 31 دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی رات ایک کارنے ٹکرمار دی تھی، جس میں وہ گاڑی کے نیچے پھنس گئی تھی اور گاڑی کے ساتھ تقریباً 12 کلومیٹرتک سڑک پر گھسیٹنے کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔