انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے ایک بار پھر خلائی تحقیق کے میدان میں بڑی چھلانگ لگائی ہے۔ گزشتہ پیر کی رات، اسرو نے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے SpaDeX کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا۔ اس مشن کے ذریعے اسرو خلا میں ڈاکنگ کے لیے اپنی ٹیکنالوجی کو بہتر بنائے گا۔ اب تک یہ کامیابی حاصل کرنے والے ممالک کی فہرست میں امریکہ، چین اور روس کا نام تھا۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی ہندوستان ایسا کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے۔
Slow-motion liftoff and onboard views! 🚀✨
SpaDeX’s historic mission onboard PSLV-C60 delivers breathtaking visuals, showcasing India’s strides in space exploration. 🌌🛰️
📖 More info: https://t.co/jQEnGi3W2d#SpaDeX #ISRO 🚀
📍 @DrJitendraSingh pic.twitter.com/5eJ6FAiIxI— ISRO (@isro) December 31, 2024
SpaDeX مشن کیا ہے؟
اس مشن کے تحت اسرو نے 229 ٹن پی ایس ایل وی راکٹ سے دو چھوٹے خلائی جہاز SpaDeX (A) اور SpaDeX (B) کو لانچ کیا ہے۔ یہ مشن خلا میں ڈاکنگ ٹیکنالوجی، ہندوستان کے مستقبل کے خلائی مشن، گگنیان مشن اور چندریان 4 مشن کے لیے بہت اہم تھا۔ اس مشن کو انڈین اسپیس اسٹیشن (بی اے ایس) کے قیام کے لیے ایک اہم کامیابی کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔SpaDeX کا مطلب ہے Space Darkening Experiment۔ اسرو کے ذریعہ کئے گئے اس مشن میں PSLV-C60 سے لانچ کئے گئے دو خلائی جہازوں کی ڈاکنگ شامل ہوگی۔ سادہ الفاظ میں اس کا مطلب ہے خلا میں دو خلائی جہازوں کو جوڑنا اور الگ کرنا۔ اسرو اس مشن کے تحت خلا میں اس ٹیکنالوجی کا مظاہرہ کرے گا۔
کسی بھی خلائی ایجنسی کے لیے ڈاکنگ ٹیکنالوجی بھی اہم ہو جاتی ہے کیونکہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ خلائی مشن کے دوران ہی سیٹلائٹ لانچ کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس وجہ سے اسرو نے مستقبل کے چیلنجوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ مشن شروع کیا ہے۔اسرو کے مطابق کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ خلا میں مختلف چیزوں کو ایک ساتھ لانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ڈاکنگ ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، ‘ان-اسپیس ڈاکنگ’ ٹیکنالوجی کی ضرورت ہوتی ہے جب ایک مشترکہ مشن کو پورا کرنے کے لیے متعدد راکٹ لانچ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔