Bharat Express

FIR filed against Priyanka Kakkar: ٹی وی مباحثے میں ‘فرقہ وارانہ’ تبصرہ کرنے پر AAP کے ترجمان کے خلاف نوئیڈا میں ایف آئی آر درج

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نوئیڈا) ہریش چندر نے کہا، ’’سیکٹر 20 پولیس اسٹیشن میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔”

پرینکا ککڑ کے خلاف یہاں ایف آئی آر درج

نوئیڈا: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ترجمان شہزاد پونا والا کی شکایت پر عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی ترجمان پرینکا ککڑ کے خلاف یہاں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پونا والا نے ایک ٹی وی چینل پر ڈیبیٹ کے دوران پرینکا پر فرقہ وارانہ تبصرہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ پولس نے جمعہ کو یہ معلومات دی۔ پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں پونا والا نے الزام لگایا کہ 25 جولائی کو ایک ٹی وی چینل پر بحث کے دوران ککڑ نے انہیں “مجاہدین” کہا، ان کے مذہب کی توہین کی اور “انتہائی فرقہ وارانہ” تبصرہ کیا۔ .

پرینکا ککڑ نے کیا حیرت کا اظہار

پولس کے مطابق، پونا والا نے جمعرات کے روز درج کرائی گئی اپنی شکایت میں الزام لگایا، ’’ماضی میں بھی انہوں نے میرے مذہب، اسلام اور خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف بالواسطہ یا بلاواسطہ ایسے تبصرے کیے ہیں۔ اس طرح کے تبصرے صرف مسلمانوں کے تئیں AAP کی زہریلی اور نفرت انگیز ذہنیت کو ظاہر کرتے ہیں۔” ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے، ککڑ نے حیرت کا اظہار کیا کہ کیا ‘مجاہدین’ یا ‘شہزاد’ کا مطلب ‘دہشت گرد’ ہوتا ہے۔ انہوں نے ایک وزیر اعلیٰ کو ‘جہادی’ کہنے پر پونا والا پر جوابی حملہ کیا۔

‘شہزاد بھائی لڑنی ہوگی طویل جنگ’

ٹویٹر پر پونا والا کے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا، “کیا ‘شہزاد’ کا مطلب دہشت گرد ہے؟ کیا ‘مجاہدین’ کا مطلب دہشت گرد ہے؟ کیا ‘شہزاد مجاہدین’ کا مطلب دہشت گرد ہے؟ کیا شکایت کنندہ کو قومی میڈیا پر وزیر اعلیٰ کو ‘جہادی’ کہنے کی اجازت ہے؟ شکایت کنندہ کے ماضی کے طرز عمل کو دیکھیں۔ کیا سیاسی حریف کو ‘شیشو’ کہنا مناسب ہے؟ اسی ٹویٹ میں AAP کے ترجمان نے کہا، “شہزاد بھائی طویل جنگ لڑنی ہوگی۔ مشکل سوالات کے جوابات آپ کو دینے ہوں گے۔

سیکٹر 20 تھانے درج ہوئی شکایت

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نوئیڈا) ہریش چندر نے کہا، ’’سیکٹر 20 پولیس اسٹیشن میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔” ککڑ کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 153 اے (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 15 بی (قومی یکجہتی کو متاثر کرنے والی تقریریں دینا)، 295 اے (مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی عمل) اور 505 (عوامی فساد) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read