Bharat Express

Rameshwaram Cafe Bangalore: اڈلی ڈوسا سے ہر ماہ 5 کروڑ روپے کی کمائی، لوگوں کو فلٹر کافی پسند، یہ کیفے اتنا مقبول کیسے ہوا؟

یکم مارچ کو بنگلورو کے مشہور رامیشورم کیفے میں ہونے والے دھماکے سے ہر کوئی دنگ رہ گیا۔ یہ کیفے اپنے مزیدار جنوبی ہندوستانی پکوانوں کی وجہ سے خبروں میں رہتا ہے۔ آئیے اس کیفے کے بارے میں بتائیں-

رامیشورم کیفے بنگلورو کے وائٹ فیلڈ علاقے میں واقع ہے۔

بنگلورو کے مشہور رامیشورم کیفے ہاؤس میں جمعہ کی دوپہر ایک بجے کے قریب دھماکے کی وجہ سے افراتفری مچ گئی۔ اس  دھماکے میں 8-9 افراد زخمی ہوگئے۔ اس واقعہ سے متعلق کئی ویڈیو فوٹیج وائرل ہونے لگے۔ اب بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر رامیشورم کیفے پر بحث کر رہے ہیں۔

رامیشور کیفے بنگلورو میں کھانے کے شائقین کے درمیان ایک مشہور فوڈ ڈیسٹینیشن بن گیا ہے، جو اپنے مزیدار جنوبی ہندوستانی پکوانوں کی وجہ سے ہمیشہ خبروں میں رہتا ہے۔ ابھی چند روز قبل اداکار کارتک آریان کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔ وہ اس کیفے میں گئے ۔ انہوں نے وہاں مزیدار اڈلی ڈوسا اور فلٹر کافی کا مزہ چکھا۔ انہوں نے اپنی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔

رامیشورم کیفے کس نے کھولا، کون ہے مالک ؟

آپ کو بتاتے چلیں کہ رامیشورم کیفے کو راگھویندر راؤ نے اپنی بیوی دیویا راگھویندر راؤ کے ساتھ مل کر شروع کیا تھا۔ مکینیکل انجینئر راگھویندر کے پاس خوراک کی صنعت میں پہلے ہی بیس سال کا تجربہ تھا۔ انہوں نے اپنی بیوی دیویا کے ساتھ مل کر کیفے کی بنیاد رکھی، جو آئی آئی ایم (فنانشل مینجمنٹ) سے گریجویٹ ہیں۔ دیویا کمپنی کی شریک بانی ہیں۔

لوگ دور دور سے جنوبی ہندوستانی کھانوں کا مزہ چکھنے آتے ہیں۔

کیفے کے ملازمین کا کہنا ہے کہ یہاں پر بننے والی تمام ڈشز بشمول اڈلی، ڈوسا، سا مبڑ اصلی دیسی گھی میں تیار کی جاتی ہیں۔ یہاں بننے والی ہر ساؤتھ انڈین ڈش کا ذائقہ اپنے آپ میں الگ ہے، جو بھی اسے کھاتا ہے وہ انگلیاں چاٹتا رہتا ہے۔ اس کیفے کی اڈلی ڈوسا اور فلٹر کافی مشہور ہیں۔ لوگ یہاں دور دور سے  جنوبی ہندوستانی کھانوں کا مزہ چکھنے کے لیے آتے ہیں۔

اس طرح میاں بیوی نے کھانے کے شوقینوں میں اپنا نام پیدا کیا۔

رامیشورم کیفے چلانے والے میاں بیوی کھانے کے شوقین افراد کی ترجیحات کو اہمیت دیتے ہیں اور اپنے کیفے کو سوشل میڈیا کے ذریعے مشہور کر چکے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ کیفے 10×10 مربع فٹ کا ہے۔ موسم کوئی بھی ہو، یہاں لوگوں کی آمد و رفت رہتی ہے۔

بھارت ایکسپریس